لاإلٰہ إلا أنت.[1] یعنی:اے اللہ! ہر قسم کی تعریف تیرے لئے ہے،تو آسمانوں اور زمینوں اور جوکچھ ان میں ہے،کانورہے، ہر قسم کی تعریف تیرے لئے ہے، تو آسمانوں اورزمینوں اور جوکچھ ان میں ہے،کو قائم رکھنے والاہے، ہر قسم کی تعریف تیرے لئے ہے،تو ہی حق ہے، اورتیرا وعدہ حق ہے، اور تیری ملاقات حق ہے،اورجنت حق ہے، اورجہنم حق ہے، اور تمام نبی حق ہیں،اور قیامت حق ہے، اورمحمد( صلی اللہ علیہ وسلم )حق ہیں،اے اللہ!میں تیرے لئے اسلام لایا، اورتجھ پر ایمان لایا، اور تجھ پرہی توکل کرتاہوں، اور تیری ہی طرف انابت اختیارکرتاہوں، اور تیری توفیق کے ساتھ (معاندین)سے خصومت کرتاہوں،تیری ہی طرف تمام فیصلوں کو لوٹاتاہوں،پس مجھے معاف کردے، میرے اگلے اورپچھلے اور چھپے اور کھلے تمام گناہوں کو،تو ہی میرا معبود ہے،تیرے سوا کوئی معبودِ حق نہیں ہے۔ اس دعا میں أللھم لک الحمد۔۔۔الخ اسماءوصفات کاوسیلہ ہے ، اور لک أسلمت ۔۔۔الخ عبودیت کا وسیلہ ہے ،اور یہ دونوں وسیلے پیش کرکے ایک عظیم مقصد طلب کیا گیا ،یعنی فاغفرلی ما قدمت۔۔۔إلی آخرہ۔ ہدایت کی دعاکرنا ضروری ہے واضح ہو کہ ایک بندۂ مومن کیلئے دن رات ہدایت کی دعا کرنا نہایت ضروری ہے، |
Book Name | حدیث ابو ذر رضی اللہ عنہ |
Writer | فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی |
Publisher | مکتبہ عبداللہ بن سلام لترجمۃ کتب الاسلام |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | ایک جلد |
Number of Pages | 144 |
Introduction | یہ کتاب دراصل ایک حدیث کی تشریح پر مشتمل ہے ، یہ حدیث ، حدیث قدسی ہے اور چونکہ اس کے راوی سیدنا ابو ذر رضی اللہ عنہ ہیں اسی لئے اسی نام سے ذکر کی گئی ہے۔ اس حدیث میں اللہ تعالیٰ کے دس فرامین جو بندے کے لئے ہیں ان کا بیان ہے۔ امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ فرمایا کرتے تھے:شامی رواۃ کی یہ سب سے عمدہ حدیث ہے۔ ابوذرغفاری رضی اللہ عنہ کے شاگرد ابوادریس الخولانی جب بھی اس حدیث کو روایت کرتے تو بڑے ادب کے ساتھ دو زانو ہوکر بیٹھ جاتے،یہ حدیث عظیم المعانی اور کثیر المقاصد ہے،اس میں بہت سے اعتقادی،عملی اور تربوی مسائل کا خزانہ موجودہے۔ یقیناً اس حدیث کی شرح میں محترم شیخ صاحب نے بڑا علمی مواد جمع کردیا ہے۔ |