Maktaba Wahhabi

15 - 144
اے میرے بندو!اگر تمہارے تمام اگلے اور پچھلے اور تمام انسان وجن،ایک میدان میں جمع ہوکربیک وقت مجھ سے (جوچاہیں )مانگنے لگیں،اور میں اسی وقت سب کا سوال پوراکردوں تو میرے خزانوں میں اتنی کمی بھی واقع نہیں ہوگی،جو سوئی کے سمندر میں ڈبوکر نکالنے سے ،اس سمندر میں واقع ہوتی ہے۔ اے میرے بندو!تمہارے اعمال ہی ہیں جنہیں میں تمہارے لئے شمار کررہا ہوں،پھر ان اعمال کا تمہیں پوراپورا بدلہ دونگا،لہذا جوشخص اپنے اعمال میں نیکیاں پاتا ہے وہ خوب اللہ تعالیٰ کا شکراداکرتارہے ،اورجوشخص برائیاں پاتاہے وہ صرف اپنے آپ کو ملامت کرتارہے۔‘‘ حدیث قدسی اور اس کا دیگر احادیث اورقرآن سے فرق جس حدیث کو رسول اللہ اپنے رب تعالیٰ کی طرف منسوب فرمادیں،اسے حدیثِ قدسی کہاجاتاہے، توگویا حدیثِ قدسی ہر وہ حدیث ہے،جسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے رب عزوجل سے روایت فرمائیں۔ قرآن وحدیث دونوں اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہیں،[وَاَنْزَلَ اللہُ عَلَيْكَ الْكِتٰبَ وَالْحِكْمَۃَ ][1] [وَمَا يَنْطِقُ عَنِ الْہَوٰى۝۳ۭ اِنْ ہُوَاِلَّا وَحْيٌ يُّوْحٰى۝۴ۙ][2]
Flag Counter