یعنی:جواللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرتا رہے گا،وہ ان بندوں کے ساتھ ہوگاجن پر اللہ تعالیٰ کا انعام ہوا:وہ انبیاء ہیں،صدیقین ہیں، شہداء ہیں، اورصالحین ہیں،یہ کتنی عمدہ رفاقت ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم چھینک مارنے والے کو یہ جواب دینے کی تلقین فرمایا کرتے تھے:’’یھدیکم اللہ ویصلح بالکم‘‘ یعنی:اللہ تعالیٰ تمہیں ہدایت پر رکھے اور تمہارے تمام امور سیدھے کردے۔ جو لوگ ہدایت کا کام کرتے رہتے ہیں وہ عنداللہ نہایت برگزیدہ ہیں؛ کیونکہ انہوں نے اپنے کاندھوں پر انبیاء ومرسلین کا مشن اٹھارکھاہے،اور اگر ان کی دعوت سے ایک شخص بھی راہِ راست پر آجائے تو اس عمل کو دنیا کا سب سے قیمتی اثاثہ قرار دیاگیاہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے امیر المؤمنین جنابِ علی رضی اللہ عنہ سے فرمایا تھا: ’’لأن یھدی اللہ بک رجلا واحدا خیر لک من حمر النعم‘‘[1] یعنی:اگر اللہ تعالیٰ تمہارے ذریعے ایک شخص کو ہدایت دے دے، تو یہ تمہارے لئے سرخ اونٹوں سے بہترہے۔ واضح ہوکہ اہل عرب کے نزدیک سب سے قیمتی اورنفیس مال،سرخ اونٹ ہواکرتا تھا۔ ہدایت کے متعلق اہم نکتہ آخر میں سب سے اہم نکتہ کی طرف توجہ مبذول کرانا چاہتاہوں اور وہ یہ کہ خواہ طلبِ |
Book Name | حدیث ابو ذر رضی اللہ عنہ |
Writer | فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی |
Publisher | مکتبہ عبداللہ بن سلام لترجمۃ کتب الاسلام |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | ایک جلد |
Number of Pages | 144 |
Introduction | یہ کتاب دراصل ایک حدیث کی تشریح پر مشتمل ہے ، یہ حدیث ، حدیث قدسی ہے اور چونکہ اس کے راوی سیدنا ابو ذر رضی اللہ عنہ ہیں اسی لئے اسی نام سے ذکر کی گئی ہے۔ اس حدیث میں اللہ تعالیٰ کے دس فرامین جو بندے کے لئے ہیں ان کا بیان ہے۔ امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ فرمایا کرتے تھے:شامی رواۃ کی یہ سب سے عمدہ حدیث ہے۔ ابوذرغفاری رضی اللہ عنہ کے شاگرد ابوادریس الخولانی جب بھی اس حدیث کو روایت کرتے تو بڑے ادب کے ساتھ دو زانو ہوکر بیٹھ جاتے،یہ حدیث عظیم المعانی اور کثیر المقاصد ہے،اس میں بہت سے اعتقادی،عملی اور تربوی مسائل کا خزانہ موجودہے۔ یقیناً اس حدیث کی شرح میں محترم شیخ صاحب نے بڑا علمی مواد جمع کردیا ہے۔ |