تسبیحۃ، فیکتب لہ ألف حسنۃ، أو یحط عنہ ألف خطیئۃ.[1] ترجمہ:سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، فرماتے ہیں :ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھے ہوئے تھے،آپ نے فرمایا: کیا تم اس بات سے عاجز ہو کہ ہرروز ایک ہزار نیکیاں کماؤ؟مجلس میں سے ایک شخص نے پوچھا: ہر روز ایک ہزار نیکیاں کیسے کمائی جاسکتی ہیں؟تورسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:سودفعہ (سبحان اللہ )کہنے سے ایک ہزار نیکیاں لکھی جاتی ہیں اور ایک ہزار گناہ مٹا دیئے جاتےہیں۔ بندوں کی بدنصیبی واضح ہوکہ اتنے سارے وسائلِ مغفرت کے ہوتے ہوئے اگر ہم اپنے گناہوں کو نہ بخشواسکے تو یہ بہت بڑی شقاوت ہوگی،جبکہ ہمیں اس بات کا بھی علم ہے کہ اللہ تعالیٰ کی ذات ارحم الراحمین ہے۔ صحیح بخاری میں،قیدی خاتون جس کا بچہ گم ہوگیاتھا والے قصہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاتھا:(واللہ للہ أرحم بعبادہ من الوالدۃ بولدھا)[2] یعنی:اللہ کی قسم!اللہ تعالیٰ اپنے بندوں سے،ماں کی اپنے بیٹے سے شفقت ومحبت سے بڑھ کر رحمتیں فرماتاہے۔ |
Book Name | حدیث ابو ذر رضی اللہ عنہ |
Writer | فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی |
Publisher | مکتبہ عبداللہ بن سلام لترجمۃ کتب الاسلام |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | ایک جلد |
Number of Pages | 144 |
Introduction | یہ کتاب دراصل ایک حدیث کی تشریح پر مشتمل ہے ، یہ حدیث ، حدیث قدسی ہے اور چونکہ اس کے راوی سیدنا ابو ذر رضی اللہ عنہ ہیں اسی لئے اسی نام سے ذکر کی گئی ہے۔ اس حدیث میں اللہ تعالیٰ کے دس فرامین جو بندے کے لئے ہیں ان کا بیان ہے۔ امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ فرمایا کرتے تھے:شامی رواۃ کی یہ سب سے عمدہ حدیث ہے۔ ابوذرغفاری رضی اللہ عنہ کے شاگرد ابوادریس الخولانی جب بھی اس حدیث کو روایت کرتے تو بڑے ادب کے ساتھ دو زانو ہوکر بیٹھ جاتے،یہ حدیث عظیم المعانی اور کثیر المقاصد ہے،اس میں بہت سے اعتقادی،عملی اور تربوی مسائل کا خزانہ موجودہے۔ یقیناً اس حدیث کی شرح میں محترم شیخ صاحب نے بڑا علمی مواد جمع کردیا ہے۔ |