اے ہمارے رب! ہم نے اپنا بڑا نقصان کیا اور اگر تو ہماری مغفرت نہ کرے گا اور ہم پر رحم نہ کرے گا تو واقعی ہم نقصان پانے والوں میں سے ہوجائیں گے ۔ روزقیامت کی ایک انتہائی ہیبت ناک حقیقت ایک اور انتہائی ہیبت ناک حقیقت پر غور کرناچاہئے ۔ قیامت کے دن ہرشخص خواہ وہ بادشاہ ہو یافقیر،برہنہ اٹھایاجائے گا،ہر شخص کی یہ برہنگی ،اللہ تعالیٰ کے امر سے ہوگی،عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں:ایک دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں نصیحت کرنے کیلئے کھڑے ہوئے اور ارشاد فرمایا: (یاأیھا الناس إنکم محشرون إلی اللہ حفاۃ عراۃ غرلا،کما بدأنا أول خلق نعیدہ ،وعدا علینا إنا کنا فاعلین،ألاوإن أول الخلائق یکسی یوم القیامۃ ابراھیم علیہ السلام .....)الحدیث[1] یعنی:اے لوگو!تم اپنے رب کی طرف ننگے پاؤں،ننگے بدن اور بغیر ختنہ کے اٹھائے جاؤگے،جس طرح ہم نے تمہاری خلقت کا آغاز کیا اسی کو دوبارہ لوٹائیں گےیہ ہمارا وعدہ ہے ہم ایسا کرکے رہیں گے،تمام خلائق میں سے سب سے پہلے جسے لباس پہنایاجائے گا وہ ابراھیم ہونگے۔ ثابت ہوا کہ لباس کا معاملہ اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے،جسے جب چاہے بے لباس |
Book Name | حدیث ابو ذر رضی اللہ عنہ |
Writer | فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی |
Publisher | مکتبہ عبداللہ بن سلام لترجمۃ کتب الاسلام |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | ایک جلد |
Number of Pages | 144 |
Introduction | یہ کتاب دراصل ایک حدیث کی تشریح پر مشتمل ہے ، یہ حدیث ، حدیث قدسی ہے اور چونکہ اس کے راوی سیدنا ابو ذر رضی اللہ عنہ ہیں اسی لئے اسی نام سے ذکر کی گئی ہے۔ اس حدیث میں اللہ تعالیٰ کے دس فرامین جو بندے کے لئے ہیں ان کا بیان ہے۔ امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ فرمایا کرتے تھے:شامی رواۃ کی یہ سب سے عمدہ حدیث ہے۔ ابوذرغفاری رضی اللہ عنہ کے شاگرد ابوادریس الخولانی جب بھی اس حدیث کو روایت کرتے تو بڑے ادب کے ساتھ دو زانو ہوکر بیٹھ جاتے،یہ حدیث عظیم المعانی اور کثیر المقاصد ہے،اس میں بہت سے اعتقادی،عملی اور تربوی مسائل کا خزانہ موجودہے۔ یقیناً اس حدیث کی شرح میں محترم شیخ صاحب نے بڑا علمی مواد جمع کردیا ہے۔ |