اس سب کے باوجود گناہوں کا ارتکاب اور پھر عدمِ مغفرت،بہت بڑی محرومی قرار پائے گی،جبکہ ہم اس حقیقت سے بھی اچھی طرح آشناہیں کہ گناہوں سے پاک ہوئے بغیر،جنت کاداخلہ نصیب نہیں ہوسکتا،اور یہ بات بھی ہمیں معلوم ہے کہ گناہوں کے آثار انتہائی خطرناک اور بھیانک ہیں۔ گناہوں کے چند آثار (۱) علمِ نافع سے محرومی ،امام شافعی رحمہ اللہ کے یہ دواشعار بہت ہی قابلِ غور ہیں: شکوت إلی وکیع سوء حفظی فأرشدنی إلی ترک المعاصی وقال: إعلم بأن العلم فضل و فضل اللہ لایأتاہ عاصی یعنی:میں نے اپنے شیخ،امام وکیع سے ضعفِ حافظہ کی شکایت کی، تو انہوں نے مجھے گناہوں کوچھوڑ دینے کی نصیحت فرمائی۔ اور فرمایا: علم اللہ تعالیٰ کافضل ہے، اور اللہ تعالیٰ کافضل کسی نافرمان کو دیا ہی نہیں جاسکتا۔ (۲) نافرمان شخص اپنے دل میں،اپنے اور اپنے رب تعالیٰ کے مابین ،یا اپنے اور دیگر لوگوں کے مابین ہمیشہ ایک وحشت سی محسوس کرتاہے، بعض سلف کا قول ہے :میں اللہ |
Book Name | حدیث ابو ذر رضی اللہ عنہ |
Writer | فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی |
Publisher | مکتبہ عبداللہ بن سلام لترجمۃ کتب الاسلام |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | ایک جلد |
Number of Pages | 144 |
Introduction | یہ کتاب دراصل ایک حدیث کی تشریح پر مشتمل ہے ، یہ حدیث ، حدیث قدسی ہے اور چونکہ اس کے راوی سیدنا ابو ذر رضی اللہ عنہ ہیں اسی لئے اسی نام سے ذکر کی گئی ہے۔ اس حدیث میں اللہ تعالیٰ کے دس فرامین جو بندے کے لئے ہیں ان کا بیان ہے۔ امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ فرمایا کرتے تھے:شامی رواۃ کی یہ سب سے عمدہ حدیث ہے۔ ابوذرغفاری رضی اللہ عنہ کے شاگرد ابوادریس الخولانی جب بھی اس حدیث کو روایت کرتے تو بڑے ادب کے ساتھ دو زانو ہوکر بیٹھ جاتے،یہ حدیث عظیم المعانی اور کثیر المقاصد ہے،اس میں بہت سے اعتقادی،عملی اور تربوی مسائل کا خزانہ موجودہے۔ یقیناً اس حدیث کی شرح میں محترم شیخ صاحب نے بڑا علمی مواد جمع کردیا ہے۔ |