نزدیک تیسرا حیض شروع ہونے تک اس کے تین طہر پورے ہو چکے ہوں گے۔ یعنی یکم ربیع الآخر کی صبح حیض شروع ہونے پر اس کی عدت ختم ہو گی۔ عدت کا مقصد: عدت کا ٹھیک ٹھیک شمار کرنے پر قرآن کریم نے خاصا زور دیا ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: یَاَ یُّهَا النَّبِیُّ اِذَا طَلَّقْتُمُ النِّسَآءَ فَطَلِّقُوْهُنَّ لِعِدَّتِهِنَّ وَاَحْصُوا الْعِدَّةَ الاٰیة۔ (الطلاق:۱) اے نبی صلی اللہ وسلم ! مسلمانوں سے کہہ دیجیے کہ جب تم عورتوں کو طلاق دو تو ان کی عدت کے لیے طلاق دو اور اس عدت کی مدت کو گنتے رہو۔ عدت کا شمار اس لیے اہم ہے کہ اس دوران عورت سے نکاح نہیں کیا جاسکتا۔ بلکہ اسے واضح الفاظ میں منگنی کا پیغام بھی نہیں دیا جاسکتا۔ کوئی عورت عدت کے اندر نکاح کرے تو وہ نکاح باطل ہوگا: عدت کا مقصد تحفظ نسب اور میراث کے تنازعات کو ختم کرنا ہے۔ عدت کے اندر یہ معلوم ہو جاتا ہے کہ عورت حاملہ ہے یا نہیں؟ اگر حاملہ ہے تو اس کی عدت وضع حمل تک ہو گی۔ یہی وجہ ہے کہ جس عورت کو صحبت سے پہلے ہی طلاق ہو جائے اس کی کچھ عدت نہیں ہے، کیونکہ اس صورت میں نہ نسب کے اختلاف کا کوئی امکان ہے نہ وراثت کے تنازعہ کا۔ خاوند کا حق رجوع: عدت کا عرصہ عورت کو اپنے خاوند کے ہاں گزارنے کا حکم ہے۔ کیونکہ اس دوران وہ خاوند کی زوجیت میں ہوتی ہے۔ عدت کے دوران خاوند کسی وقت بھی رجوع کرنے کا حق رکھتا ہے اور اس رجوع میں وہ اپنی عورت کی مرضی کا پابند نہیں ہے۔ نکاح کے وقت عورت کی رضا مندی ضروری ہے‘ مگر رجوع کے لیے عورت کی رضا مندی ضروری نہیں ہے۔ |
Book Name | تین طلاق اور ان کا شرعی حل |
Writer | مولانا عبد الرحمٰن کیلانی |
Publisher | مکتبۃ السلام، لاہور |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 90 |
Introduction | یہ کتابچہ دراصل ماہنامہ محدث میں شائع ہونے والے مضامین کا مجموعہ ہے جس میں ادارہ منہاج سے وابسہ قاری عبدالحفیظ سے اعتراضات و شبہات کا جواب دیا گیا ہے۔ مصنف نے اس کتاب میں طلاق کے حوالے سے تمام مسائل کو بالدلائل واضح کر دیا ہے جس پر کوئی عالم بھی قدغن نہیں لگا سکتا-جس میں رسول اللہﷺکے دور میں طلاق کی صورت،مجلس واحد میںتین طلاقوں کا حکم، بعد میں صحابہ کرام کا عمل اور حضرت عمر کے بارے میں بیان کیے جانے والے مختلف واقعات کی اصلیت کی نشاندہی اور مجلس واحد کی تین طلاقوں کے موثر ہونے کے دلائل کی وضاحت کرتے ہوئے قرآن وسنت کی روشنی میں ان کا جواب تحریر کیا گیا ہے-تطلیق ثلاثہ کے بارے میں پائے جانے والے چار گروہوں کا تذکرہ،انکار اور تسلیم کرنے والے علماء کے دلائل کا تذکرہ،تطلیق ثلاثہ سے متعلق ایک سوال کی وضاحت،مسائل میں باہمی اختلاف کی شدت کی وجہ تقلید کو بھی بڑی وضاحت سے بیان کیا گیا ہے- |