ملک میں سکونت پذیر ہوں۔ ہرشخص اصلاً گمراہ ہے،ہدایت اللہ تعالیٰ کی توفیق سے ہے (۸)حدیث زیربحث سےیہ بھی معلوم ہوا کہ اصلاً ہرشخص گمراہ ہے اور ہدایت اسے نصیب ہوتی ہے جسے اللہ تعالیٰ عطا فرمائے،لہذا چونکہ ہرشخص ہدایت کامحتاج ہے اور وہ اللہ تعالیٰ کی عطا سے حاصل ہوتی ہے،اس لئے ضروری ہے کہ ہر شخص اللہ تعالیٰ سے ہدایت کا سوال کرتا رہے،جس کی عملی صورت یہ ہے کہ شب وروز کے مختلف اوقات کی نمازوں کی ہر رکعت میں [اِھْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَـقِيْمَ۵ۙ ]کہہ کر،اللہ تعالیٰ سے ہدایت کا سوال کیا جاتاہے۔ حصولِ ہدایت کیلئے ضروری ہے کہ اس منہج کے ساتھ تمسک اختیار کیاجائے جسے ہدایت کا محور ومدار قرار دیاگیاہے،اور جس کے بغیر ہدایت پانا ناممکن ہے،وہ وحی الٰہی کا قبول وانقیاد ہے،جس کے ترجمان محمدرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہیں، اللہ تعالیٰ کافرمان ہے: [قُلْ اَطِيْعُوا اللہَ وَاَطِيْعُوا الرَّسُوْلَ۰ۚ فَاِنْ تَوَلَّوْا فَاِنَّمَا عَلَيْہِ مَا حُمِّلَ وَعَلَيْكُمْ مَّا حُمِّلْتُمْ۰ۭ وَاِنْ تُطِيْعُوْہُ تَہْتَدُوْا۰ۭ وَمَا عَلَي الرَّسُوْلِ اِلَّا الْبَلٰغُ الْمُبِيْنُ۵۴ ][1] ترجمہ:کہہ دیجئے کہ اللہ تعالیٰ کا حکم مانو، رسول اللہ کی اطاعت کرو، پھر بھی اگر تم نے |
Book Name | حدیث ابو ذر رضی اللہ عنہ |
Writer | فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی |
Publisher | مکتبہ عبداللہ بن سلام لترجمۃ کتب الاسلام |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | ایک جلد |
Number of Pages | 144 |
Introduction | یہ کتاب دراصل ایک حدیث کی تشریح پر مشتمل ہے ، یہ حدیث ، حدیث قدسی ہے اور چونکہ اس کے راوی سیدنا ابو ذر رضی اللہ عنہ ہیں اسی لئے اسی نام سے ذکر کی گئی ہے۔ اس حدیث میں اللہ تعالیٰ کے دس فرامین جو بندے کے لئے ہیں ان کا بیان ہے۔ امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ فرمایا کرتے تھے:شامی رواۃ کی یہ سب سے عمدہ حدیث ہے۔ ابوذرغفاری رضی اللہ عنہ کے شاگرد ابوادریس الخولانی جب بھی اس حدیث کو روایت کرتے تو بڑے ادب کے ساتھ دو زانو ہوکر بیٹھ جاتے،یہ حدیث عظیم المعانی اور کثیر المقاصد ہے،اس میں بہت سے اعتقادی،عملی اور تربوی مسائل کا خزانہ موجودہے۔ یقیناً اس حدیث کی شرح میں محترم شیخ صاحب نے بڑا علمی مواد جمع کردیا ہے۔ |