لاتسل بنی آدم حاجۃ وسل الذی أبوابہ لاتغلق فبنی آدم یغضب إن سألتہ واللہ یغضب إن ترکت سؤالہ یعنی:اولادِ آدم سے کسی حاجت کا سوال نہ کرو،بلکہ اس ذات سے سوال کرو جس کے دروازے کبھی بند نہیں ہوتے۔بنوآدم تو سوال کرنے سے ناراض ہوتےہیں،جبکہ اللہ تعالیٰ سوال نہ کرنے سے ناراض ہوتاہے۔ میدان میں جمع ہوکر دعا کی حکمت تمام جن وانس اور تمام اولین وآخرین کے ایک میدان میں جمع ہوکر دعا مانگنے میں حکمت یہ ہے کہ جس قدر اجتماع بڑا ہوتاہے،اسی قدر قبولیتِ دعا کا موقع وامکان بڑھ جاتاہے؛اسی لئے اللہ تعالیٰ نے دن میں پانچ بار مسجد میں اقامتِ صلاۃ کیلئےجمع ہونےکا حکم دیاہے،مزیدبرآں ہرہفتے جمعہ کی نماز کی ادائیگی کیلئے جمع ہونے کاحکم دیا،یہ بات معلوم ہے کہ جمعہ کا اجتماع عام نمازوں کے اجتماع سے بڑا ہوتاہے،مزیدبرآں عیدین کی نماز کی ادائیگی کیلئے ایک میدان میں جمع ہونے کا حکم دیا،یہ سالانہ اجتماع،جمعہ کے اجتماع سے بڑا ہوتاہے،جب لوگوں کو بارش کی حاجت ہوتی ہےاور خشک سالی ایک قحط اوروباء کی شکل اختیارکرلیتی ہے،تولوگ اپنے رب سے دعاء مانگنے کے محتاج بن جاتے ہیں،اس |
Book Name | حدیث ابو ذر رضی اللہ عنہ |
Writer | فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی |
Publisher | مکتبہ عبداللہ بن سلام لترجمۃ کتب الاسلام |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | ایک جلد |
Number of Pages | 144 |
Introduction | یہ کتاب دراصل ایک حدیث کی تشریح پر مشتمل ہے ، یہ حدیث ، حدیث قدسی ہے اور چونکہ اس کے راوی سیدنا ابو ذر رضی اللہ عنہ ہیں اسی لئے اسی نام سے ذکر کی گئی ہے۔ اس حدیث میں اللہ تعالیٰ کے دس فرامین جو بندے کے لئے ہیں ان کا بیان ہے۔ امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ فرمایا کرتے تھے:شامی رواۃ کی یہ سب سے عمدہ حدیث ہے۔ ابوذرغفاری رضی اللہ عنہ کے شاگرد ابوادریس الخولانی جب بھی اس حدیث کو روایت کرتے تو بڑے ادب کے ساتھ دو زانو ہوکر بیٹھ جاتے،یہ حدیث عظیم المعانی اور کثیر المقاصد ہے،اس میں بہت سے اعتقادی،عملی اور تربوی مسائل کا خزانہ موجودہے۔ یقیناً اس حدیث کی شرح میں محترم شیخ صاحب نے بڑا علمی مواد جمع کردیا ہے۔ |