ذلک حتی یمسی، ولم یأت أحد بأفضل مما جاء بہ إلا رجل عمل أکثر منہ. وقال :من قال سبحان اللہ وبحمدہ، فی یوم مائۃ مرۃ، حطت خطایاہ ، وإن کانت مثل زبد البحر.[1] ترجمہ:سیدناابوھریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جوشخص ایک دن میں سوبار( لاإلٰہ إ لااللہ وحدہ لا شریک لہ ، لہ الملک ، ولہ الحمد، وھو علی کل شیء قدیر)پڑھےگا ،اسے دس غلاموں کے آزاد کرنے کا اجرحاصل ہوگا،اس کےنام سونیکیاں لکھ دی جائیں گی،اور اس کے سوگناہ مٹادیئےجائیں گے،اور اسے پورادن شام ہونےتک شیطان سے بچاؤحاصل رہے گا،اور اس دن اس سے افضل عمل کسی کا نہ ہوگا، الایہ کہ کوئی شخص ا س سے زیادہ پڑھ جائے۔ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:جو شخص دن میں سوبار ( سبحان اللہ وبحمدہ)کہتا ہے اس کے تمام گناہ مٹا دیئے جاتے ہیں،خواہ وہ سمندر کی جھاگ کے برابرکیوں نہ ہوں۔ عن سعد بن أبی وقاص رضی اللہ عنہ قال: کنا عند رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فقال: أیعجز أحدکم أن یکسب فی کل یوم ألف حسنۃ! فسألہ سائل من جلسائہ: کیف یکسب ألف حسنۃ؟ قال: یسبح مائۃ |
Book Name | حدیث ابو ذر رضی اللہ عنہ |
Writer | فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی |
Publisher | مکتبہ عبداللہ بن سلام لترجمۃ کتب الاسلام |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | ایک جلد |
Number of Pages | 144 |
Introduction | یہ کتاب دراصل ایک حدیث کی تشریح پر مشتمل ہے ، یہ حدیث ، حدیث قدسی ہے اور چونکہ اس کے راوی سیدنا ابو ذر رضی اللہ عنہ ہیں اسی لئے اسی نام سے ذکر کی گئی ہے۔ اس حدیث میں اللہ تعالیٰ کے دس فرامین جو بندے کے لئے ہیں ان کا بیان ہے۔ امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ فرمایا کرتے تھے:شامی رواۃ کی یہ سب سے عمدہ حدیث ہے۔ ابوذرغفاری رضی اللہ عنہ کے شاگرد ابوادریس الخولانی جب بھی اس حدیث کو روایت کرتے تو بڑے ادب کے ساتھ دو زانو ہوکر بیٹھ جاتے،یہ حدیث عظیم المعانی اور کثیر المقاصد ہے،اس میں بہت سے اعتقادی،عملی اور تربوی مسائل کا خزانہ موجودہے۔ یقیناً اس حدیث کی شرح میں محترم شیخ صاحب نے بڑا علمی مواد جمع کردیا ہے۔ |