فرمایا: ’’اﷲ تعالیٰ نے طلاق دینے کا جو طریقہ بتلایا ہے وہ یہی ہے کہ ایک ایک طلاق ہر طہر میں دی جائے۔ ’’اَلَطَّلَاقُ مَرَّتَانِ … الخ۔‘‘ (مقالات ص۲۲۹) ہم حیران ہیں کہ جو طریقہ خود اﷲ تعالیٰ بتائیں وہ تو حسن ہو اور احسن طریق اس کی بجائے کچھ اور ہو‘ یہ بات ہماری سمجھ سے باہر ہے۔ مولانا مودودی رحمۃ اللہ علیہ مرحوم جو غالباً حنفی ہونے کے ناطے سے ایک مجلس کی تین طلاق ہی واقع ہونے کے شدت سے قائل نظر آتے ہیں، انہوں نے بھی اس طریق طلاق پر یہ تبصرہ فرمایا کہ: ’’اس صورت میں تین طہروں میں تین طلاق دینا بھی سنت کے خلاف نہیں ہے۔‘‘(تفہیم القرآن ج۵ص۵۵۷) ’’اور مالکیہ ایسی طلاق کو بدعی مکروہ کا نام دیتے ہیں۔‘‘ (تفہیم القرآن: ایضاً) میری معلومات کے مطابق تین طہروں میں تین طلاقیں پوری کرنے کا طریقہ طلاق کسی مرفوع حدیث سے ثابت نہیں ہے۔ البتہ ابو داؤد میں جو حدیث رکانہ مذکور ہے اس کے آخر میں یہ ذکر ضرور آتا ہے کہ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ یہ رائے رکھتے تھے کہ تین طہروں میں طلاقیں دی جائیں۔ اس حدیث کے راوی بھی حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ ہی ہیں‘ جو فرماتے ہیں کہ رکانہ رضی اللہ عنہ بن عبدیزید نے اپنی بیوی کو تین طلاقیں دے ڈالیں تو آپ صلی اللہ وسلم کے پاس گئی۔ آپ صلی اللہ وسلم نے رکانہ رضی اللہ عنہ کو بلا کر پوچھا ’’طلاق کیسے دی‘‘ انہوں نے کہا ’’تینوں طلاقیں‘‘ آپ صلی اللہ وسلم نے پوچھا ’’ایک ہی مجلس میں؟‘‘ انہوں نے کہا ’’ہاں‘‘ آپ صلی اللہ وسلم نے فرمایا ’’تو یہ ایک ہی ہوئی‘ اگر چاہو تو رجوع کر لو‘‘ اسی حدیث کے آخر میں حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کی یہ رائے مذکور ہے۔ (حدیث آگے تفصیل کے ساتھ زیر بحث آئے گی) (۳) بدعی طلاق: بدعی یہ ہے کہ کوئی شخص (۱) بیک وقت تین طلاق دے دے‘ (۲) یا ایک طہر کے اندر |
Book Name | تین طلاق اور ان کا شرعی حل |
Writer | مولانا عبد الرحمٰن کیلانی |
Publisher | مکتبۃ السلام، لاہور |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 90 |
Introduction | یہ کتابچہ دراصل ماہنامہ محدث میں شائع ہونے والے مضامین کا مجموعہ ہے جس میں ادارہ منہاج سے وابسہ قاری عبدالحفیظ سے اعتراضات و شبہات کا جواب دیا گیا ہے۔ مصنف نے اس کتاب میں طلاق کے حوالے سے تمام مسائل کو بالدلائل واضح کر دیا ہے جس پر کوئی عالم بھی قدغن نہیں لگا سکتا-جس میں رسول اللہﷺکے دور میں طلاق کی صورت،مجلس واحد میںتین طلاقوں کا حکم، بعد میں صحابہ کرام کا عمل اور حضرت عمر کے بارے میں بیان کیے جانے والے مختلف واقعات کی اصلیت کی نشاندہی اور مجلس واحد کی تین طلاقوں کے موثر ہونے کے دلائل کی وضاحت کرتے ہوئے قرآن وسنت کی روشنی میں ان کا جواب تحریر کیا گیا ہے-تطلیق ثلاثہ کے بارے میں پائے جانے والے چار گروہوں کا تذکرہ،انکار اور تسلیم کرنے والے علماء کے دلائل کا تذکرہ،تطلیق ثلاثہ سے متعلق ایک سوال کی وضاحت،مسائل میں باہمی اختلاف کی شدت کی وجہ تقلید کو بھی بڑی وضاحت سے بیان کیا گیا ہے- |