Maktaba Wahhabi

32 - 158
’’تاکہ آپ لوگوں کو وہ احکام بتلائیں جو کہ ان کی طرف اتارے گئے۔‘‘ ﴿فَـلَا وَ رَبِّکَ لَا یُؤْمِنُوْنَ حَتّٰی یُحَکِّمُوْکَ فِیْمَاشَجَرَ بَیْنَہُمْ ثُمَّ لَایَجِدُوْا فِیْٓ اَنْفُسِہِمْ حَرَجًا مِّمَّا قَضَیْتَ وَیُسَلِّمُوْا تَسْلِیْمًاo﴾ (النساء: ۶۵) ’’پس قسم ہے آپ کے رب کی یہ لوگ اس وقت تک (دل سے) ایمان نہیں لائیں گے جب تک یہ لوگ آپ کو ان باتوں میں حکم نہ بنا لیں جس میں ان کا آپس میں اختلاف ہے اور پھر آپ ان کے لیے جو فیصلہ فرما دیں اس کے بارے میں یہ اپنے دلوں میں کوئی کجی محسوس نہ کریں اور مکمل طور پر سرتسلیم ختم کر لیں ۔‘‘ درحقیقت اس امت میں پڑنے والا فکری و عملی انحراف ان دو بیش قیمت خزانوں یعنی وحی کی دونوں اقسام (قرآن و سنت) کے تھامنے میں لاپرواہی و بے اعتنائی اور ان سے انحراف اور ان کے علاوہ باقی مصادر معرفت و فکر ان پر ترجیح، اور اس بات سے غفلت کہ حقیقی علم اللہ تعالیٰ یہ کی ذات کو ہے جبکہ باقی تمام مخلوق اس کے مقابلے میں لاعلم اور یہ کہ وحی اللہ تعالیٰ کے سوا کسی اور کے یہاں سے آتی تو یہ لوگ اس میں بہت اختلاف پاتے وغیرہ کے سبب واقع ہوا ہے۔
Flag Counter