Maktaba Wahhabi

125 - 158
﴿قُلْ مَنْ یَّرْزُقُکُمْ مِّنَ السَّمَآئِ وَ الْاَرْضِ اَمَّنْ یَّمْلِکُ السَّمْعَ وَ الْاَبْصَارَ وَ مَنْ یُّخْرِجُ الْحَیَّ مِنَ الْمَیِّتِ وَ یُخْرِجُ الْمَیِّتَ مِنَ الْحَیِّ وَ مَنْ یُّدَبِّرُ الْاَمْرَ فَسَیَقُوْلُوْنَ اللّٰہُ﴾ (یونس: ۳۱) ’’ پوچھیں : تم کو آسمان اور زمین میں رزق کون دیتا ہے یا (تمہارے) کانوں اور آنکھوں کا مالک کون ہے اور بے جان سے جان دار کون پیدا کرتا ہے اور جاندار سے بے جان کون پیدا کرتا ہے اور دنیا کے کاموں کا انتظام کون کرتا ہے؟ جھٹ کہہ دیں گے کہ: اللہ تعالیٰ ۔‘‘ اور اب تو یہ ناسمجھ مسلمان، اصحاب قبور، نیکوکار بندوں ، ابدال اور اقطاب کی طرف نفع و نقصان کی نسب کرتے ہیں ؛ اورکہتے ہیں کہ :یہ لوگ رزق دیتے ہیں ، تمام امور کو چلانے والے ہیں غیب کا علم رکھتے ہیں بلکہ یہگمراہ کن عقائد ان کے علماء (سوء) کی کتابوں میں بھی موجود ہیں خاص کر ان کتابوں میں جو کرامات اولیاء پر مشتمل ہیں ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم افضل البشر اور نبیوں کے سردار ہیں اس کے باوجود اللہ تعالیٰ تعالیٰ نے انہیں حکم دیا کہ ﴿قُلْ اِِنِّی لَا اَمْلِکُ لَکُمْ ضَرًّا وَلَا رَشَدًاo﴾ (الجن: ۲۱) ’’فرمادیجیے: میں تمہارے حق میں نقصان اور نفع کا کچھ اختیار نہیں رکھتا۔‘‘ اور اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں : ﴿قُلْ لَّآ اَمْلِکُ لِنَفْسِیْ نَفْعًا وَّ لَا ضَرًّا اِلَّا مَا شَآئَ اللّٰہُ وَ لَوْ کُنْتُ اَعْلَمُ الْغَیْبَ لَاسْتَکْثَرْتُ مِنَ الْخَیْرِ وَ مَا مَسَّنِیَ السُّوْٓئُ اِنْ اَنَا اِلَّا نَذِیْرٌ وَّ بَشِیْرٌ لِّقَوْمٍ یُّؤْمِنُوْنَo﴾ (الاعراف: ۱۸۸) ’’فرمادیجیے:میں اپنے فائدے اور نقصان کا کچھ اختیار نہیں رکھتا، مگر جو اللہ تعالیٰ چاہے اور اگر میں غیب کی باتیں جانتا تو بہت سے فائدے جمع کر لیتا اور مجھ کو کوئی تکلیف نہ پہنچتی، میں تو مومنوں کو ڈر اور خوش خبری سنانے والا ہوں ۔‘‘
Flag Counter