Maktaba Wahhabi

87 - 253
ترجمہ: سیدنا عرباض بن ساریۃ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’آدم علیہ السلام ابھی اپنی مٹی میں ہی تھے کہ مجھے اللہ کے ہاں آخری نبی لکھ دیا گیا تھا اور میں آپ کو اپنے معاملے کی خبر بتاتا ہوں کہ میں ابراہیم علیہ السلام کی دعا ہوں، عیسیٰ علیہ السلام کی بشارت ہوں اور اپنی ماں کو وہ خواب ہوں جو انہوں نے میرے ایام ولادت کے دوران دیکھا اور ان سے ایک روشنی نکلی جس سے شام کے محلات روشن ہو گئے‘‘۔ انبیاء علیہم السلام کی موت کے بارے میں بھی سیرت ابراہیم علیہ السلام کے حوالے سے ایک مقام کی سیر کرتے جائیں: (إِذْ قَالَ لَهُ رَبُّهُ أَسْلِمْ ۖ قَالَ أَسْلَمْتُ لِرَبِّ الْعَالَمِينَ ﴿١٣١﴾ وَوَصَّىٰ بِهَا إِبْرَاهِيمُ بَنِيهِ وَيَعْقُوبُ يَا بَنِيَّ إِنَّ اللّٰهَ اصْطَفَىٰ لَكُمُ الدِّينَ فَلَا تَمُوتُنَّ إِلَّا وَأَنتُم مُّسْلِمُونَ ﴿١٣٢﴾ أَمْ كُنتُمْ شُهَدَاءَ إِذْ حَضَرَ يَعْقُوبَ الْمَوْتُ إِذْ قَالَ لِبَنِيهِ مَا تَعْبُدُونَ مِن بَعْدِي قَالُوا نَعْبُدُ إِلَـٰهَكَ وَإِلَـٰهَ آبَائِكَ إِبْرَاهِيمَ وَإِسْمَاعِيلَ وَإِسْحَاقَ إِلَـٰهًا وَاحِدًا وَنَحْنُ لَهُ مُسْلِمُونَ ﴿١٣٣﴾) (سورۃ البقرۃ: آیت 131 تا 133) یعنی: ’’جب ابراہیم (علیہ السلام) سے ان کے رب نے فرمایا مطیع ہو جاؤ فرمایا میں جہانوں کے رب کے لیے مطیع ہو گیا ہوں، اسی چیز کی وصیت ابراہیم (علیہ السلام) نے (موت کے وقت) اپنے بیٹوں کو کی اور یعقوب (علیہ السلام) نے بھی کہ اے بیٹو! یقیناً اللہ نے تمہارے لیے دین کو منتخب کیا ہے پس تم ہرگز نہ مرنا مگر اس حال میں کہ تم مسلمان ہو۔ کیا تم اس وقت موجود تھے جب یعقوب (علیہ السلام) کو موت آنے لگی تو انہوں نے اپنے بیٹوں سے پوچھا: ’’میرے بعد تم کس کی عبادت کرو گے؟‘‘ انہوں نے جواب دیا: ’’ہم آپ کے الٰہ اور آپ کے باپ دادا ابراہیم (علیہ السلام) اسحاق (علیہ السلام) اور اسماعیل (علیہ السلام) کے الٰہ کی عبادت کریں گے اور ہم تو اسی کے لیے مطیع ہیں‘‘۔
Flag Counter