Maktaba Wahhabi

38 - 253
کے سوا عبادت کرتے ہو، کیا تمہیں اتنی عقل بھی نہیں؟‘‘ سپریم کورٹ میں ابراہیم علیہ السلام کے سامنے پوری قوم لاجواب ہو کر ہکا بکا رہ گئی، آپ علیہ السلام کو ان کے معبودانِ باطلہ کی تردید کرنے کے بعد توحیدِ باری تعالیٰ بیان کرنے کا موقع ملا، قرآن مجید گوہر افشاں ہے: (وَإِبْرَاهِيمَ إِذْ قَالَ لِقَوْمِهِ اعْبُدُوا اللّٰهَ وَاتَّقُوهُ ۖ ذَٰلِكُمْ خَيْرٌ لَّكُمْ إِن كُنتُمْ تَعْلَمُونَ ﴿١٦﴾ إِنَّمَا تَعْبُدُونَ مِن دُونِ اللّٰهِ أَوْثَانًا وَتَخْلُقُونَ إِفْكًا ۚ إِنَّ الَّذِينَ تَعْبُدُونَ مِن دُونِ اللّٰهِ لَا يَمْلِكُونَ لَكُمْ رِزْقًا فَابْتَغُوا عِندَ اللّٰهِ الرِّزْقَ وَاعْبُدُوهُ وَاشْكُرُوا لَهُ ۖ إِلَيْهِ تُرْجَعُونَ ﴿١٧﴾ وَإِن تُكَذِّبُوا فَقَدْ كَذَّبَ أُمَمٌ مِّن قَبْلِكُمْ ۖ وَمَا عَلَى الرَّسُولِ إِلَّا الْبَلَاغُ الْمُبِينُ ﴿١٨﴾) (سورۃ عنکبوت: 16 تا 18) یعنی: ’’ابراہیم علیہ السلام نے قوم سے کہا: ’’اللہ تعالیٰ کی عبادت کرو اور اسی سے ڈرو، یہ تمہارے لئے بہتر ہے، اگر تم کچھ جانتے ہو تو، بلاشبہ تم اللہ کو چھوڑ کر بتوں کی عبادت کرتے ہو اور یہ جھوٹ موٹ گھڑتے ہو، جن کی تم اللہ کے علاوہ عبادت کرتے ہو وہ تمہیں رزق دینے کی طاقت نہیں رکھتے، لہٰذا تم اللہ ہی سے رزق طلب کرو اور اسی کی بندگی کرو اور اسی کا شکر بجا لاؤ اور تم نے اسی کی طرف لوٹ کر جانا ہے اور اگر تم جھٹلاؤ گے تو تم سے پہلے بھی کئی قومیں جھٹلا چکی ہیں، رسول کا کام تو صرف تبلیغ کر دینا ہے۔‘‘ آگ کے فلک شگاف شعلے اور ابراہیم علیہ السلام کی سلامتی ارشاد باری تعالیٰ ہے: (فَمَا كَانَ جَوَابَ قَوْمِهِ إِلَّا أَن قَالُوا اقْتُلُوهُ أَوْ حَرِّقُوهُ) (سورۃ عنکبوت: 24) یعنی: ’’بس قوم کے پاس کوئی جواب تو نہ تھا مگر صرف یہی کہا کہ اسے قتل کر دو یا جلا دو۔‘‘ (فَأَقْبَلُوا إِلَيْهِ يَزِفُّونَ ﴿٩٤﴾) (سورۃ الصافات: 94)
Flag Counter