Maktaba Wahhabi

214 - 253
(يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا قُوا أَنفُسَكُمْ وَأَهْلِيكُمْ نَارًا وَقُودُهَا النَّاسُ وَالْحِجَارَةُ عَلَيْهَا مَلَائِكَةٌ غِلَاظٌ شِدَادٌ لَّا يَعْصُونَ اللّٰهَ مَا أَمَرَهُمْ وَيَفْعَلُونَ مَا يُؤْمَرُونَ ﴿٦﴾) (سورۃ التحریم: آیت 6) یعنی: ’’اے ایمان والو! تم اپنے آپ کو اور اپنے گھر والوں کو اس آگ سے بچاؤ جس کا ایندھن انسان اور پتھر ہیں، جس پر سخت دل مضبوط فرشتے مقرر ہیں۔ جنہیں جو حکم اللہ تعالیٰ دیتا ہے اس کی نافرمانی نہیں کرتے، بلکہ دیے گئے حکم کو بجا لاتے ہیں‘‘۔ (4) برادری اور علاقے میں تبلیغ سیدنا ابراہیم علیہ السلام نے گھر میں تبلیغ کرنے کے بعد اپنی قوم قبیلے اور اہل علاقہ کو تبلیغ کا ہدف ٹھہرایا اور عنان توجہ کو ان کی طرف موڑ دیا۔ تین مقامات بطور ثبوت حاضر ہیں: 1۔ (وَلَقَدْ آتَيْنَا إِبْرَاهِيمَ رُشْدَهُ مِن قَبْلُ وَكُنَّا بِهِ عَالِمِينَ ﴿٥١﴾ إِذْ قَالَ لِأَبِيهِ وَقَوْمِهِ مَا هَـٰذِهِ التَّمَاثِيلُ الَّتِي أَنتُمْ لَهَا عَاكِفُونَ ﴿٥٢﴾ قَالُوا وَجَدْنَا آبَاءَنَا لَهَا عَابِدِينَ ﴿٥٣﴾ قَالَ لَقَدْ كُنتُمْ أَنتُمْ وَآبَاؤُكُمْ فِي ضَلَالٍ مُّبِينٍ ﴿٥٤﴾) (سورۃ الانبیاء: آیت 51 تا 54) یعنی: ’’اور بلاشبہ ہم نے ابراہیم (علیہ السلام) کو شروع ہی سے رشد سے نوازا اور ہم اس کے احوال سےبخوبی واقف تھے، جب انہوں نے اپنے باپ سے اور اپنی قوم سے کہا کہ یہ مورتیاں جن کے تم مجاور بنے بیٹھے ہو کیا ہیں؟ انہوں نے جواب دیا کہ ہم نے باپ دادا کو انہیں کی عبادت کرتے ہوئے پایا۔ آپ (علیہ السلام) نے فرمایا: پھر تم اور تمہارے باپ دادا، سبھی یقیناً کھلی گمراہی میں مبتلا ہیں۔ 2۔ (إِذْ قَالَ لِأَبِيهِ وَقَوْمِهِ مَاذَا تَعْبُدُونَ ﴿٨٥﴾ أَئِفْكًا آلِهَةً دُونَ اللّٰهِ تُرِيدُونَ ﴿٨٦﴾ فَمَا ظَنُّكُم بِرَبِّ الْعَالَمِينَ ﴿٨٧﴾) (سورۃ الصافات: آیت 85 تا 87) یعنی: ’’انہوں نے باپ اور قوم سے پوچھا کہ تم کیا پوج رہے ہو؟ کیا تم اللہ
Flag Counter