Maktaba Wahhabi

184 - 253
رَبَّنَا لِيُقِيمُوا الصَّلَاةَ) (سورۃ ابراہیم: آیت 37) یعنی: ’’اے ہمارے پروردگار! میں نے اپنی اولاد کو غیر کھیتی والی جگہ پر تیرے حرمت والے گھر کے پاس بسایا ہے تاکہ وہ نماز قائم کرتے رہیں‘‘۔ آج اکثر والدین کا یہ نکتہ نظر یہ ہوتا ہے کہ ہمیں اولاد کے لئے وہاں رہائش ملے جہاں انہیں سکول کالج کی سہولیات، شہری سہولیات، مادی وسائل اور کاروباری مواقع بکثرت میسر ہوں۔ عام طور پر اولاد کی دینی تربیت اور دینی ماحول کے انتخاب کو نظر انداز کر دیا جاتا ہے۔ حقیقتاً ایسے لوگ دنیا و آخرت میں اولاد کے لحاظ سے خسارے میں رہ جاتے ہیں۔ دنیا میں اولاد نافرمان بن کر سوہانِ روح بن جاتی ہے۔ اور آخرت کے لیے صدقہ جاریہ بننے کی بجائے شدید مواخذہ اور عقاب کا سبب ٹھہرتی ہے۔ آج جب کہ ہمارا تعلیمی نظام مغربی تہذیب کا گہوارہ بن چکا ہے۔ جس میں اسلامی تعلیمات برائے نام بلکہ مفقود ہو کر رہ گئی ہیں۔ مزید حکومت کی تعلیمی پالیسیاں مستقبل میں بڑی خطرناک نظر آتی ہیں۔ اس نازک وقت میں سیرتِ ابراہیم علیہ السلام اس بات کی متقاضی ہے کہ اولاد کے لیے مساجد اور دینی درسگاہوں کا ماحول تلاش کیا جائے اور گھروں میں دینی ماحول دیا جائے۔ سیرتِ ابراہیم علیہ السلام ہمیں واضح سبق دیتی ہے کہ جو شخص اپنی اولاد کو صالح بنانا چاہے اسے چاہیے کہ اپنی اولاد کو ایسے ماحول میں ہرگز نہ بسائے جہاں فساد، بداخلاقی، خفگی، فسق و فجور، شرک و بدعت اور شر غالب ہو۔ بلکہ وہاں بسائیں جہاں صحیح العقیدہ لوگوں کی مساجد اور سلفی ادارے بکثرت ہوں تاکہ اولاد کی تربیت اسلامی اصولوں پر ہو سکے۔ (4) اولاد کے لیے منتخب شدہ ماحول میں نیکی کی فضا پھیلنے کی دعا کی جائے سیدنا ابراہیم علیہ السلام کی سیرتِ طیبہ ہمیں یہ سبق بھی دیتی ہے کہ حسب استطاعت
Flag Counter