Maktaba Wahhabi

246 - 253
آج مسلمان مستشرقین کے اخلاق سے متاثر اور مغربی تہذیب کا دلدادہ نظر آتا ہے جبکہ جن اخلاقیات کا درس ہمیں دینِ حنیف و شریعت اسلامیہ سے ملتا ہے، اس کی مثال دنیا کا کوئی مذہب نہیں پیش کر سکتا۔ اسلامی تہذیب و ثقافت جس کی بنیاد عقیدہ توحید پر ہے، اپنے حاملین کو مستقل کامیابی عطا کرتا ہے اور صراط مستقیم پر گامزن رکھتی ہے، اسلامی اقدار اور اسلام کی سچی تعلیمات، انسان کی دنیا و آخرت کی کامیابی کی ضامن ہیں۔ جبکہ مغربی تہذیب اگر اسلامی اخلاقیات میں سے کسی ایک مثلاً خدمت خلق، امانت داری اور راست بازی وغیرہ میں فرضی طور پر منفرد نظر آئے تو وہ اسلام پر بالادستی حاصل نہیں کر سکتی۔ کیونکہ ایمانی قوت سے محروم ہونے کی وجہ سے بالآخر ان کا رزلٹ گمراہی اور اپنے عزم سے پھسل جانا ہی ہوتا ہے۔ جبکہ ایک مسلمان کو اس کا اسلامی عقیدہ مستحکم بنیاد نصیب فرماتا ہے پھر اخلاقیات بھری تہذیب نصیب فرماتا ہے۔ لہٰذا ان اسلامی اقدار کی مثال کوئی مذہب، کوئی نظریہ، کوئی نظام اور کوئی دھرم پیش نہیں کر سکتا۔ البتہ نام نہاد مسلمان حکمرانوں کی یہ کم ظرفی اور آخرت کے لحاظ سے بدبختی ہے کہ انہوں نے اسلامی اخلاقیات سے بغاوت کرتے ہوئے روشن خیالی کے نام پر پردہ کو قید، سود کو جائز، شرعی سزاؤں کو ظلم و جور قرار دیا، بے حیائی کی تشہیر کی اور مسلم خواتین کو انٹرنیشنل کھیلوں اور ریسوں میں لاکھڑا کیا ہے۔ شراب و جوا کی کھلی اجازت فراہم کر رکھی ہے۔ آئیے! اسلامی تہذیب اور اخلاقی اقدار کی ایک جھلک ملت ابراہیم علیہ السلام کے حوالے سے پیش خدمت ہے جس کی ترجمانی سیرتِ ابراہیم علیہ السلام سے ہوتی ہے۔ 1۔سچائی اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں سیدنا ابراہیم علیہ السلام کی ایک اعلیٰ خوبی اور بہترین
Flag Counter