Maktaba Wahhabi

62 - 253
گے، سوائے لوط (علیہ السلام) کی بیوی کے کہ ہم نے اسے پیچھے رہ جانے والوں میں مقرر کر دیا ہے۔‘‘ اس جواب کو سورۃ الذاریات میں قدرے تفصیل سے بیان کیا گیا ہے: (لِنُرْسِلَ عَلَيْهِمْ حِجَارَةً مِّن طِينٍ ﴿٣٣﴾ مُّسَوَّمَةً عِندَ رَبِّكَ لِلْمُسْرِفِينَ ﴿٣٤﴾) (سورۃ الذاریات: آیت 33، 34) یعنی: ’’ہم اِس لئے بھیجے گئے ہیں تاکہ ہم اِن پر مٹی کے کنکر برسائیں، یہ تیرے رب کی طرف سے حد سے بڑھ جانے والوں کے لئے نشان زدہ ہیں‘‘۔ اِس قوم کی تباہی کا وقت سر پر آ چکا ہے، ان کی بے پناہ غفلت پر سیدہ سارہ علیہا السلام ہنس پڑیں: (وَامْرَأَتُهُ قَائِمَةٌ فَضَحِكَتْ فَبَشَّرْنَاهَا بِإِسْحَاقَ وَمِن وَرَاءِ إِسْحَاقَ يَعْقُوبَ ﴿٧١﴾) (سورۃ ھود: آیت 71) یعنی: ’’آپ (علیہ السلام) کی بیوی جو کہ کھڑی تھیں، ہنس پڑیں، ہم نے اس کو اسحاق بیٹے اور پھر اس کی اولاد سے یعقوب کی بشارت سنا دی‘‘ بڑھاپے میں اس ناممکن کام کی خبر سن کر حیرت زدہ ہو گئیں: (فَأَقْبَلَتِ امْرَأَتُهُ فِي صَرَّةٍ فَصَكَّتْ وَجْهَهَا وَقَالَتْ عَجُوزٌ عَقِيمٌ ﴿٢٩﴾) (سورۃ الذاریات: آیت 29) یعنی: ’’وہ آگے بڑھیں اور حیرت میں آ کر اپنے چہرے پر ہاتھ مار کر کہا کہ میں تو بوڑھی بانجھ ہوں‘‘ سورۃ ہود میں اس کا فرشتوں سے مزید کلام یوں ہے: (قَالَتْ يَا وَيْلَتَىٰ أَأَلِدُ وَأَنَا عَجُوزٌ وَهَـٰذَا بَعْلِي شَيْخًا ۖ إِنَّ هَـٰذَا لَشَيْءٌ عَجِيبٌ ﴿٧٢﴾ قَالُوا أَتَعْجَبِينَ مِنْ أَمْرِ اللّٰهِ ۖ رَحْمَتُ اللّٰهِ وَبَرَكَاتُهُ عَلَيْكُمْ أَهْلَ الْبَيْتِ ۚ إِنَّهُ حَمِيدٌ مَّجِيدٌ ﴿٧٣﴾) (سورۃ ھود: آیت 72، 73)
Flag Counter