Maktaba Wahhabi

117 - 253
یعنی: ’’بیشک تم جن لوگوں کو اللہ کے علاوہ پکارتے ہو وہ تمہارے ہی جیسے انسان ہیں، تم ان کو پکارو انہیں چاہیے کہ وہ تمہیں جواب دیں اگر تم سچے ہو تو‘‘۔ مزید ارشاد باری تعالیٰ ہے: (إِن تَدْعُوهُمْ لَا يَسْمَعُوا دُعَاءَكُمْ وَلَوْ سَمِعُوا مَا اسْتَجَابُوا لَكُمْ ۖ وَيَوْمَ الْقِيَامَةِ يَكْفُرُونَ بِشِرْكِكُمْ ۚ) (سورۃ الفاطر: آیت 14) یعنی: ’’اگر تم لوگ ان کو پکارو تو وہ تمہاری پکار کو نہیں سن سکتے، اگر سن بھی لیں تو تمہیں جواب نہیں دے سکتے اور روزِ قیامت وہ تمہارے شرک کا انکار کر دیں گے‘‘۔ معلوم ہوا کہ مردوں کے سننے کا عقیدہ رکھنے والے لوگ مشرک ہوا کرتے ہیں اور ایسے لوگوں کے بارے میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ وہ سب سے زیادہ گمراہ لوگ ہیں، ارشاد باری تعالیٰ ہے: (وَمَنْ أَضَلُّ مِمَّن يَدْعُو مِن دُونِ اللّٰهِ مَن لَّا يَسْتَجِيبُ لَهُ إِلَىٰ يَوْمِ الْقِيَامَةِ وَهُمْ عَن دُعَائِهِمْ غَافِلُونَ ﴿٥﴾وَإِذَا حُشِرَ النَّاسُ كَانُوا لَهُمْ أَعْدَاءً وَكَانُوا بِعِبَادَتِهِمْ كَافِرِينَ ﴿٦﴾) (سورۃ الاحقاف: آیت 5، 6) یعنی: ’’اس انسان سے زیادہ گمراہ کون ہو سکتا ہے جو اللہ کے سوا ایسوں کو پکارتا ہے جو اسے قیامت کے دن تک جواب ہی نہیں دے سکتے اور وہ ان کی پکار سے غافل ہیں۔ اور جب لوگوں کو اکٹھا کیا جائے گا تو یہ ان کے دشمن بن جائیں گے اور ان کا انکار کر دیں گے‘‘۔ نیز ارشاد باری تعالیٰ ہے: (وَالَّذِينَ يَدْعُونَ مِن دُونِ اللّٰهِ لَا يَخْلُقُونَ شَيْئًا وَهُمْ يُخْلَقُونَ ﴿٢٠﴾ أَمْوَاتٌ غَيْرُ أَحْيَاءٍ ۖ وَمَا يَشْعُرُونَ أَيَّانَ يُبْعَثُونَ ﴿٢١﴾) (سورۃ النحل: آیت 20، 21)
Flag Counter