Maktaba Wahhabi

100 - 253
یعنی جس انداز سے جتنی محبت کی اجازت اللہ کا دین دے اتنی ہی کی جائے، اسی لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ((عن ابي امامة قال قال رسول اللّٰه صلي اللّٰه عليه وسلم مَنْ أحبَّ للَّهِ، وأبغَضَ للّٰهِ، وأَعْطى للّٰهِ، ومنَعَ للّٰهِ، فقَدِ اسْتكمَلَ الإيمانَ)) [1] ترجمہ: ’’سیدنا امامہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس نے اللہ کے لیے محبت کی اور اللہ کے لیے بغض رکھا اور اللہ کے لیے لوگوں کو دیا اور اللہ کے لیے لوگوں سے روکا، پس اس نے اپنا ایمان مکمل کر لیا‘‘۔ دنیا کے تمام رشتوں اور محبتوں سے زیادہ محبت اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ہونی چاہیے جیسا کہ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں: (قُلْ إِن كَانَ آبَاؤُكُمْ وَأَبْنَاؤُكُمْ وَإِخْوَانُكُمْ وَأَزْوَاجُكُمْ وَعَشِيرَتُكُمْ وَأَمْوَالٌ اقْتَرَفْتُمُوهَا وَتِجَارَةٌ تَخْشَوْنَ كَسَادَهَا وَمَسَاكِنُ تَرْضَوْنَهَا أَحَبَّ إِلَيْكُم مِّنَ اللّٰهِ وَرَسُولِهِ وَجِهَادٍ فِي سَبِيلِهِ فَتَرَبَّصُوا حَتَّىٰ يَأْتِيَ اللّٰهُ بِأَمْرِهِ ۗ وَاللّٰهُ لَا يَهْدِي الْقَوْمَ الْفَاسِقِينَ ﴿٢٤﴾) (سورۃ التوبہ: آیت 24) یعنی: ’’آپ فرما دیں کہ اگر تمہارے باپ دادا، تمہارے بیٹے، تمہارے بھائی اور تمہاری بیویاں، تمہارے کنبے قبیلے اور تمہارے کمائے ہوئے مال اور وہ تجارت جس کے مندہ پڑنے سے تم ڈرتے ہو اور وہ کوٹھیاں جنہیں تم پسند کرتے ہو، تمہیں اللہ اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے اور اس کی راہ میں جہاد کرنے سے زیادہ محبوب ہیں تو پھر انتظار کرو کہ اللہ تعالیٰ اپنا حکم لے آئے اللہ تعالیٰ فاسقوں کو ہدایت نہیں دیتا‘‘۔ اسی طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ((عن انس قال قال رسول اللّٰه صلي اللّٰه عليه وسلم ثلاثٌ من كن فيه وجد بهن حلاوةَ الإيمانِ: من كان اللّٰهُ ورسولُه أحبَّ إليه مما سواهما، ومن
Flag Counter