Maktaba Wahhabi

503 - 630
4 امام حاکم رحمہ اللہ نے محمد بن الحسن التل الاسدی الکوفی کی سند سے حضرت علی رضی اللہ عنہ کی مرفوع حدیث: ’’الدعاء سلاح المؤمن۔۔۔‘‘ ذکر کی پھر فرمایا: ’’ہذا حدیث صحیح فإن محمد بن الحسن ہذا ھو التل وھو صدوق في الکوفیین‘‘ حافظ ذہبی رحمہ اللہ نے ’’صحیح‘‘ قرار دیا ہے۔ (المستدرک: ۱/ ۴۹۲) مگر میزان الاعتدال (۳/ ۵۱۲۔۵۱۳) میں فرماتے ہیں: اس کی یہ روایت منکر ہے۔ حاکم رحمہ اللہ نے اسے بیان کر کے تصحیح کی ہے۔ اس میں انقطاع ہے۔ آپ نے ملاحظہ فرمایا کہ جن راویان کی حدیثوں کو حافظ ذہبی رحمہ اللہ نے بظاہر صحیح قرار دیا انھی احادیث کو ان راویان کے ترجمے میں ذکر کر کے منکر قرار دیا ہے۔ اب ذرا یہ بھی ملاحظہ ہو کہ انھوں نے جن احادیث کا شرطِ شیخین وغیرہ سے ہونا تسلیم کیا ہے انھی پر تنقید بھی کی ہے۔ 5 امام حاکم رحمہ اللہ نے ’’ثور عن راشد بن سعد عن ثوبان‘‘ کی سند سے مرفوع حدیث ’’بعث رسول۔۔۔‘‘ بیان کی اور کہا: … صحیح علی شرط مسلم… حافظ ذہبی نے بھی علی شرط (م) فرما دیا۔ (المستدرک: ۱/ ۱۶۹) مگر سیر اعلام النبلاء میں راشد بن سعد کے ترجمے میں اس حدیث کو ذکر کیا، پھر فرمایا:’’اس حدیث کی سند قوی ہے۔ حاکم رحمہ اللہ نے اس کی تخریج کر کے فرمایا: یہ مسلم کی شرط پر ہے۔ ان سے چوک ہوئی۔ بخاری و مسلم نے راشد سے احتجاج نہیں کیا اور نہ ثور امام مسلم کی شرط پر ہے۔ (سیر أعلام النبلاء: ۴/۴۹۱) غور فرمائیے کہ انھوں نے امام حاکم رحمہ اللہ کی دو اغلاط کی نشاندہی کی کہ راشد سے شیخین نے استدلالاً روایت لی اور نہ ثور امام مسلم کی شرط پر ہیں۔
Flag Counter