Maktaba Wahhabi

420 - 630
زیادۃ الثقہ اور محدثین محترم زبیر صاحب کے ہاں زیادۃ الثقہ بدونِ منافات مطلق طور پر مقبول ہے جس کے لیے انھوں نے حافظ خطیب بغدادی، امام حاکم، امام ابن حزم، امام بخاری، امام مسلم، امام ترمذی، امام ابو زرعہ الرازی، امام ابو حاتم الرازی رحمہم اللہ کے حوالے دیے ہیں۔ مزید لکھتے ہیں: ان تمام (امام ابن خزیمہ، امام ابن حبان، امام ذہبی) کے ہاں ثقہ کی زیادت صحیح و معتبر ہوتی ہے۔ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ کا قول بھی اسی پر دلالت کرتا ہے۔ (الاعتصام) ان اقوال کو ہم نے ان کی نویں دلیل کے طور پر باور کرایا ہے۔ ان ائمہ کو ہم دو حصوں میں بانٹتے ہیں۔ پہلے حصے میں: امام ابن حبان اور حافظ ابن حزم رحمہما اللہ ہیں۔ دوسرے حصے میں باقی دس محدثین شامل ہیں۔ جن کے بارے میں راجح یہ ہے کہ زیادۃ الثقہ کو قرائن کی بنا پر قبول یا رد کیا جائے گا۔ ایسا نہیں کہ عدمِ منافات کی صورت میں زیادۃ الثقہ مقبول ہوگی! بلاشبہ حافظ ابن حبان رحمہ اللہ بدونِ منافات زیادۃ الثقہ کو مطلق طور پر قبول کرتے ہیں، جیسا کہ ’’صحیح ابن حبان‘‘ (۱/ ۸۶۔ ۸۷، مقدمۃ) سے مترشح ہوتا ہے۔ واللہ تعالیٰ اعلم۔ رہا حافظ ابن حزم رحمہ اللہ کا زیادۃ الثقہ کو مطلقاً قبول کرنا تو یہ بھی درست ہے، کیونکہ وہ اصولی ہیں اور ان کے ہاں زیادۃ الثقہ مطلق طور پر مقبول ہوتی ہے۔
Flag Counter