Maktaba Wahhabi

605 - 630
’’لم یکن نبي إلا عاش مثل نصف عمر صاحبہ الذي کان قبلہ، وعاش عیسیٰ في قومہ أربعین سنۃ۔‘‘ (۴۷/ ۴۸۳) اس اثر میں سلیمان بن مہران الاعمش کثیر التدلیس راوی ہے۔(معجم المدلسین، ص: ۲۳۳، ۲۴۲، و التدلیس في الحدیث، ص: ۳۰۱۔ ۳۰۵) اور اثر معنعن ہے، لہٰذا ضعیف ہے۔ طبقات ابن سعد میں ہے کہ (سیدنا) حسن بن علی ( رضی اللہ عنہما ) نے (سیدنا) علی رضی اللہ عنہ کی شہادت کے بعد خطبہ دیتے ہوئے فرمایا: ’’آپ اس رات ستائیس رمضان کو فوت ہوئے ہیں، جس رات عیسیٰ بن مریم (علیہما السلام ) کی روح بلند کی گئی تھی۔‘‘ (۳/ ۳۸، ۳۹) اس اثر کی سند میں عمرو بن عبداللہ ابو اسحاق السبیعی مشہور بالتدلیس ہے۔ (طبقات المدلسین لابن حجر، ص: ۵۸) اور اثر معنعن ہے۔ قارئینِ کرام! آپ نے ملاحظہ فرمایا کہ اس باب میں تمام روایات اور آثار ضعیف ہیں، ان احادیث میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی عمر میں اختلاف بھی ان احادیث کے ضعف پر دلالت کرتا ہے۔ مزید برآں صحیحین (صحیح بخاری: ۶۲۸۵ و صحیح مسلم: ۲۴۵۰) میں سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا کی یہ اصل روایت موجود ہے، مگر کسی بھی سند سے یہ الفاظ منقول نہیں ہیں۔ اس لیے یہ حدیث ان الفاظ سے ضعیف بلکہ منکر ہے۔ عقلی دلیل: اس حدیث کی تمام سندیں ضعیف ہیں اور اس کا متن بھی باطل ہے، علاوۂ ازیں جو لوگ ختمِ نبوت کے منکر ہیں اور اس روایت کو بطورِ دلیل پیش کرتے ہیں، ان کے نزدیک سلسلۂ انبیاء جاری ہے، لہٰذا اس حدیث کی رو سے ان کے نزدیک
Flag Counter