Maktaba Wahhabi

116 - 630
ضعیف قرار دیا گیا ہو، فسق یا جھوٹ کی وجہ سے نہ ہو، یا اس کی سند منقطع ہو مگر اس کا ضعف متابع یا شاہد سے دور ہوجاتا ہے۔‘‘ الفصول في مصطلح حدیث الرسول صلی اللّٰه علیہ وسلم (ص: ۲۷) 53. شیخ ابن ابی العینین: موصوف محدث البانی رحمہ اللہ کے شاگرد ہیں انھوں نے حسن لغیرہ کی بابت محدث البانی سے براہِ راست سوالات پوچھے ہیں، جنھیں ’’ سؤالات للعلامۃ الألباني في شبھات حول الحدیث و قواعد في علم الحدیث والجرح والتعدیل، سألھا: ابن أبي العینین (ص: ۴۱۔ ۵۲) میں دیکھے جاسکتے ہیں۔ موصوف نے حسن کی دونوں اقسام کی حجیت کے حوالے سے ’’القول الحسن في کشف شبھات حول الاحتجاج بالحدیث الحسن‘‘ کتاب تصنیف فرمائی ہے اور (ص: ۱۳۲۔ ۲۲۷) میں حسن لغیرہ کی حجیت کو محدثین سے ثابت کیا ہے۔ جن میں چوبیس محدثین ذکر کیے ہیں۔ اسی کتاب کے آخر میں شیخ عمرو عبدالمنعم سلیم کی کتاب ’’الحسن بمجموع الطرق في میزان الاحتجاج بین المتقدمین والمتأخرین‘‘ کا رد پیش کیا ہے۔ جس کا نام ہے: ’’تصویب الأسنۃ لصد عدوان المعترض علی الأئمۃ‘‘ 54. مفتی عالمِ اسلام: علامہ ابن باز رحمہ اللہ ۱۴۲۰ھ: موصوف ایک سوال کے جواب میں ارشاد فرماتے ہیں: ’’حافظ ابن کثیر نے تفسیر میں ذکر کیا ہے کہ (وضو سے پہلے) بسم اللہ پڑھنے کی احادیث بعض بعض کو تقویت دیتی ہیں اور وہ حسن لغیرہ ہے۔‘‘ حاشیۃ سماحۃ الشیخ ابن باز علی بلوغ المرام (۱/ ۸۵، تحریر (۱۳/ ۰۶/ ۱۴۱۲ھـ)
Flag Counter