Maktaba Wahhabi

182 - 630
’’ضعیف‘‘ (بیھقي: ۱۰/ ۲۷۱) حاصل یہ کہ شریک کی متابعت قیس نے کی ہے، لہٰذا ان پر تفرد کا الزام مسترد ہوا۔ دوسری علت: ابو اسحاق کا تفرد: ابو اسحاق، عطا سے روایت کرنے میں منفرد ہیں۔ یہ علت امام موسیٰ حمال رحمہ اللہ نے ذکر کی ہے۔ (معالم السنن: ۳/ ۹۶) حالانکہ ابو اسحاق منفرد نہیں، عقبہ بن اصم اس کے متابع ہیں۔ یہ سند امام بخاری رحمہ اللہ نے ذکر کی ہے، جن سے امام ترمذی رحمہ اللہ نے نقل کی ہے۔ (ترمذي: ۱۳۶۶) عقبہ بن اصم بھی ضعیف راوی ہے۔ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ انھیں ’’ضعیف ربما دلس‘‘ قرار دیتے ہیں۔ (التقریب: ۵۲۱۷) تیسری علت: ابو اسحاق کا ارسال: ابو اسحاق کا عطا سے سماع متحقق نہیں، بلکہ ان کی عطا سے روایت منقطع ہے، جس کی طرف درج ذیل ائمہ نے توجہ دلائی ہے۔ 1. حافظ ابو بکر البردیجی رحمہ اللہ : ’’ابو اسحاق نے عطا بن ابی رباح سے کچھ نہیں سنا۔‘‘(جامع التحصیل، ص: ۳۰۰) 2. حافظ ابن عدی رحمہ اللہ : ’’مجھ پر واضح ہوگیا کہ ابو اسحاق کی عطاء سے روایت بھی اسی طرح مرسل (منقطع) ہے۔‘‘ (الکامل لابن عدي: ۴/ ۱۳۳۴) انھوں نے اس کی دلیل ابو اسحاق اور عطا کے مابین عبد العزیز بن رفیع کا واسطہ قرار دی ہے، عبدالعزیز ثقہ راوی ہے۔ (التقریب: ۴۵۹۱)
Flag Counter