Maktaba Wahhabi

115 - 630
کی حسن کے بارے میں بحث ہے، چوتھی جلد میں حسن لذاتہ جبکہ پانچویں میں حسن لغیرہ کی نہایت عمدہ بحث ہے۔ حسن لغیرہ کی بابت فرماتے ہیں: ’’ایسی ضعیف حدیث جو تقویت حاصل کرنے کے قابل ہو، وہ ایسی ضعیف روایت یا روایات سے تقویت حاصل کرے جو تقویت دینے کے قابل ہو۔‘‘ الحدیث الحسن (۵/ ۲۰۸۸) نیز فرمایا: ’’حسن لغیرہ کی حقیقت یہ ہے کہ ضعیف حدیث جو تقویت حاصل کرنے کے قابل ہو وہ اپنی جیسی حدیث سے تقویت حاصل کرے۔‘‘ الحدیث الحسن (۵/ ۲۴۹۲) حسن حدیث کا طویل دراستہ کرنے کے بعد اس کی حجیت کے حوالے سے رقمطراز ہیں: ’’والقول بحجیۃ الحسن لغیرہ، ھو رأی جمھور العلماء وعامتھم من عھد ابن الصلاح فمن بعدہ، بل من قبلہ بزمن‘‘ ’’حسن لغیرہ کی حجیت کا موقف جمہور علماء کا ہے، بالخصوص حافظ ابن الصلاح کے زمانے کے بعد، بلکہ اس زمانے سے تھوڑا سا پہلے۔‘‘الحدیث الحسن (۵/ ۲۳۴۴) 52. حافظ ثناء اللہ زاہدی صادق آبادی حفظہ اللہ : اہلِ حدیث کے مشہور عالم دین، شیخ الحدیث الجامعۃ الاسلامیۃ، صادق آباد، فرماتے ہیں: ’’حسن لغیرہ وہ حدیث ہے جس کا راوی حفظ اور ضبط کی وجہ سے
Flag Counter