Maktaba Wahhabi

314 - 630
ہیں؟ متقدمین ائمۂ فن سے کثیر التدلیس اور قلیل التدلیس کی صراحتیں نقل کرنا کیا بے معنی ہیں؟ ثانیاً: تدلیس باعثِ جرح ہے۔ بعض محدثین نے مدلسین پر سخت نکیر کی ہے، مگر تدلیس کی اس عمومی شناعت سے یہ باور کرانا کہ مدلس کا ہر عنعنہ صحت کے منافی ہے، محلِ نظر اور کبار محدثین کے موقف کے برعکس ہے۔ امیر یمانی طبقاتی تقسیم کے قائل ہیں: اسی طرح یہ دعویٰ کرنا کہ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ کے مذکورہ بالا قول کو محمد بن اسماعیل یمانی رحمہ اللہ نے بہ طور جزم اور بغیر کسی تردید کے نقل کیا ہے، لہٰذا وہ بھی ان کے موافق ہیں، درست نہیں ہے۔ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ کے قول کا جواب ابھی گزر چکا ہے۔ ثانیاً: صاحب سبل السلام یمانی رحمہ اللہ بھی حافظ ابن حجر رحمہ اللہ کی طرح طبقاتی تقسیم کے قائل ہیں، بلکہ انھوں نے ’’النکت لابن حجر‘‘ وغیرہ سے مدلسین بھی نقل کیے ہیں۔ تقریباً سات صفحات پر مشتمل انہوں نے طبقاتی تقسیم ذکر کی ہے۔ ملاحظہ ہو: (توضیح الأفکار للصنعاني: ۱/ ۳۶۰، طبقہ اولیٰ: ۱/ ۳۶۲، طبقہ ثانیہ: ۱/ ۳۶۳ طبقہ ثالثہ) اس لیے مبہم اور مجمل قول پر بنیاد رکھنا نامناسب عمل ہے۔ امام حمیدی کے قول پر بے جا اعتراض: بعض لوگوں نے یہ اعتراض کیا ہے کہ امام حمیدی رحمہ اللہ کے قول میں تدلیس کا لفظ یا معنی موجود نہیں۔ اس حوالے سے پہلے امام حمیدی رحمہ اللہ کا قول ملاحظہ ہو۔ ’’اگر کوئی آدمی کسی شیخ کی مصاحبت اور اس سے سماع میں معروف ہو جیسے
Flag Counter