Maktaba Wahhabi

575 - 630
اعلیٰ درجات پر بھی فائز ہیں، جبکہ ان کے مقابل اسے مرسل بیان کرنے والے ضعفاء اور متروکین ہیں، بنا بریں راجح یہ ہے کہ یہ روایت امام صاحب سے موصولاً ہی مروی ہے، جس بنا پر محدثین نے ان پر تنقید بھی کی ہے۔ ابو حنیفہ رحمہ اللہ کا ثقات کی مخالفت کرنا: منصور بن زاذان کے شاگرد ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے علاوہ غیلان اور ہشیم بھی ہیں۔ غیلان بن جامع ثقہ ہیں۔ (التقریب: ۶۰۳۵) مگر وہ امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کے برعکس منصور، عن ابن سیرین، عن معبد الجہني بیان کرتے ہیں۔ جبکہ امام ابو حنیفہ، منصور، عن الحسن البصري، عن معبد بیان کرتے ہیں۔ امام دارقطنی رحمہ اللہ امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کی سند کو مرجوح قرار دیتے ہوئے فرماتے ہیں: ’’غیلان بن جامع و ہشیم بن بشیر وھما أحفظ من أبي حنیفۃ للإسناد۔‘‘ (سنن الدارقطني: ۱/ ۱۶۷) ’’کہ غیلان اور ہشیم امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ سے زیادہ سندوں کو یاد رکھنے والے ہیں‘‘ حافظ بیہقی رحمہ اللہ نے الخلافیات (۲/ ۳۹۴) میں امام دارقطنی رحمہ اللہ کا قول باسند نقل کر کے ان کی خاموش تائید کی ہے۔ 2۔ ہشیم بن بشیر، منصور بن زاذان کے دوسرے شاگرد ہیں۔ یہ بھی ثقہ ثبت اور کتب ستہ کے راوی ہیں۔ (التقریب: ۸۲۳۲) موصوف امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کے خلاف اس حدیث کی سند یوں بیان کرتے ہیں: ’’عن منصور بن زاذان، عن ابن سیرین و خالد الحذاء، عن حفصۃ، عن أبي العالیۃ مرسلاً‘‘ گویا دو مقامات پر انھوں نے امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کی مخالفت کی ہے۔
Flag Counter