Maktaba Wahhabi

234 - 630
تلاش کیا جائے گا۔ امام شافعی رحمہ اللہ کے موقف کے خلاف چوتھی دلیل ملاحظہ ہو: چوتھی دلیل: ثقات سے تدلیس کی تأثیر: محدثین کے ہاں جس طرح تدلیس کی کمی اور زیادتی کی بنا پر معنعن روایت کا حکم بدل جاتا ہے، اسی طرح ثقہ یا ضعیف راویوں سے بھی تدلیس کرنے کی وجہ سے حکم مختلف ہوجاتا ہے۔ جو مدلسین صرف ثقہ راویان سے تدلیس کریں تو ان کا عنعنہ مقبول ہوگا۔ ۱۔ یہی موقف حافظ ابو الفتح الأزدي رحمہ اللہ ۔ (الکفایۃ للخطیب البغدادي: ۲/ ۳۸۶، ۳۸۷، رقم: ۱۱۶۵، النکت للزرکشي، ص: ۱۸۹، النکت لابن حجر: ۲/ ۶۲۴، فتح المغیث للسخاوي: ۱/ ۲۱۵) ۲۔ حافظ ابو علی الحسین بن علی بن زید الکرابیسی رحمہ اللہ ۲۴۸ھ۔ (شرح علل الترمذي لابن رجب: ۲/ ۵۸۳) ۳۔ حافظ بزار رحمہ اللہ ۔ (النکت علی مقدمۃ ابن الصلاح للزرکشی، ص: ۱۸۴، فتح المغیث للعراقي، ص: ۸۰، ۸۱، النکت لابن حجر: ۲/ ۶۲۴، فتح المغیث للسخاوي: ۱/ ۲۱۵، تدریب الراوي للسیوطي: ۱/ ۲۲۹) ۴۔ ابو بکر الصیرفی رحمہ اللہ نے الدلائل والأعلام میں اسی طرف اشارہ کیا ہے۔ (النکت للزرکشي، ص: ۱۸۴، فتح المغیث للعراقي، ص: ۸۱، النکت لابن حجر: ۲/ ۶۲۴) وغیرہ ۵۔ حافظ ابن عبدالبر رحمہ اللہ ۔ (التمھید: ۱/ ۱۷)
Flag Counter