Maktaba Wahhabi

46 - 630
امام علی بن مدینی رحمہ اللہ (۲۳۴ھ) نے تقریباً دو صد مصنفات تالیف کیں۔ (تھذیب الأسماء واللغات للنووي: ۱/ ۳۵۰) امام حاکم رحمہ اللہ نے قاضی القضاۃ ابو الحسن محمد بن صالح الہاشمی کے حوالے سے امام ابن مدینی رحمہ اللہ کی انتیس کتب کے نام ذکر کیے ہیں۔ (معرفۃ علوم الحدیث للحاکم، ص: ۷۱) ان کتب کے نام سے مترشح ہوتا ہے کہ وہ تقریباً سبھی کتب، مصطلح الحدیث کی مختلف فروعات سے متعلق ہیں۔ دکتور اکرام اللہ امداد الحق نے امام علی بن مدینی کی سیرت نگاری میں چالیس مصنفات کا مختصر تذکرہ کیا ہے۔(الإمام علي بن المدیني للدکتور اکرام، ص: ۲۶۲۔ ۲۷۰) بلکہ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے امام علی بن مدینی کی کتاب ’’علوم الحدیث‘‘ کا بھی ذکر کیا ہے۔ (تھذیب التھذیب: ۲/ ۳۸۳) امام مسلم رحمہ اللہ (۲۶۱ھ) نے ’’مقدمۃ صحیح مسلم‘‘ اور ’’کتاب التمییز‘‘ میں مصطلح کے چند مسائل ذکر کیے ہیں۔ امام ابو داود رحمہ اللہ ۲۷۵ھ نے ’’رسالۃ إلی أھل مکۃ‘‘ میں سنن ابی داود کا منہج اور مصطلح الحدیث کے متعدد اصول ذکر کیے ہیں۔ امام ترمذی رحمہ اللہ (۲۷۹ھ) نے ’’العلل الصغیر‘‘ میں نہایت اہم اور مشکل اصولِ حدیث پر بحث کی ہے، جو ترمذی کے ذیل میں مطبوع ہے۔ اس کتاب کی اہمیت کے پیش نظر حافظ ابن رجب رحمہ اللہ (۷۹۵ھ) نے شرح علل الترمذی لکھی۔ حافظ بزار رحمہ اللہ (۲۹۲ھ) نے ’’جزء في معرفۃ من یترک حدیثہ أو یقبل‘‘ لکھی۔ (النکت علی مقدمۃ ابن الصلاح للزرکشي، ص: ۱۸۴)
Flag Counter