Maktaba Wahhabi

388 - 630
’’أحد العلماء العاملین‘‘ قرار دینا، متکلم فیہ راوی کے درجے سے خارج نہیں کر سکتا! جیسا کہ محترم زبیر صاحب، امام ذہبی رحمہ اللہ سے ان کی تعریف و توثیق نقل کر رہے ہیں! 7. حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے امام ذہبی رحمہ اللہ کی متابعت میں اسے لسان المیزان میں ذکر کیا ہے۔ اور امام ابن خراش کی جرح ’’لیس مما یعتبر بہ‘‘ کا اضافہ کیا ہے۔ (لسان المیزان: ۵/ ۱۶، طبع جدید، رقم: ۶۳۰۸) 8. امیر المؤمنین فی الحدیث امام شعبہ بن الحجاج رحمہ اللہ سے جب مجاعۃ کی بابت سوال کیا گیا تو انھوں نے اسے لائقِ التفات ہی نہ سمجھا۔ ان کے اس طرزِ عمل پر تبصرہ کرتے ہوئے امام ابو محمد ابن ابی حاتم نے فرمایا: امام شعبہ کا یہ اسلوب اس کی توہین (تضعیف) پر دلالت کرتا ہے۔ ان کے الفاظ ہیں: ’’کان یحید عن الجواب فیہ، ودلّ حیدانہ عن الجواب علی توھینہ‘‘ (تقدمۃ الجرح و التعدیل، ص: ۱۵۴) 9. امام الجوزجانی رحمہ اللہ نے اسے احوال الرجال میں ذکر کیا ہے۔(ص: ۱۱۹، ترجمہ: ۱۹۵) 10 امام بخاری رحمہ اللہ نے حسبِ عادت[1] اس کے متکلم فیہ ہونے کی طرف ایک لطیف اشارہ فرمایا ہے۔ (التاریخ الکبیر للبخاري: ۸/ ۴۴، رقم: ۲۰۹۲)
Flag Counter