Maktaba Wahhabi

76 - 158
ان کی راہنمائی کرنے اور شر پر تنبیہ کرنے سے بھی ہو سکتی ہے۔ چنانچہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ تمہارے لیے تین چیزیں پسند فرماتے ہیں اورتین چیزیں ناپسند فرماتے ہیں ۔ تمہارے لیے یہ پسند فرماتے ہیں کہ تم اس کی عبادت کرو اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراؤ اور تم سب کے سب اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام لو اور تفرقہ مت کرو اور اللہ نے جسے تمہارے امور کا خیرخواہ بنایا ہے (یعنی امراء) انہیں نصیحت کرو۔‘‘ (اخرجہ مالک فی الموطا و ابن حبان فی صحیحہ) اسی طرح یہ نصیحت اور خیرخواہی ان کے لیے دل کو (حسد، کینہ، دشمنی وغیرہ سے) پاک کرنے اور ان کے لیے دھوکہ دہی، فریب کاری اورخیانت کو نہ چھپانے اور ان کے لیے برا نہ چاہنے سے بھی ہو سکتی ہے۔ چنانچہ حضرت جبیر بن مطعم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے منٰی میں خیف کے مقام پر اپنے خطبے میں ارشاد فرمایا: ’’تین چیزیں ایسی ہیں کسی مومن کا دل اس میں خیانت نہیں کر سکتا: (۱) اللہ کے لیے عمل کو خالص کرنا (۲) حکمرانوں کو نصیحت اور ان کے لیے خیرخواہی (۳) مسلمانوں کی جماعت کے ساتھ جڑ جانا۔‘‘ اسی طرح یہ نصیحت اور خیرخواہی ان کے حق میں توفیق و اعانت کی دعا کرتے رہنے سے بھی ہو سکتی ہے۔ چونکہ اس کی برکت و منفعت رعایا پر عام ہو گی، اسی پر قاضی فضیل بن عیاض رحمۃ اللہ علیہ کا یہ مشہور مقولہ ہے: ’’اگر میری کوئی ایک دعا قبول ہونی وہتی تو اس دعا کو میں اپنے حاکم وقت کے لیے بچا کر رکھتا (اور بوقت ضرورت اس کی خیر میں توفیق مانگتا)۔‘‘ اور یہ ان بزرگ کی دانش مندی ہے۔
Flag Counter