Maktaba Wahhabi

192 - 250
مثال نمبر 1 سورۃ المائدہ کی آیت مبارکہ ہے: ﴿ لَيْسَ عَلَى الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ جُنَاحٌ فِيمَا طَعِمُوا إِذَا مَا اتَّقَوا وَّآمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ ثُمَّ اتَّقَوا وَّآمَنُوا ثُمَّ اتَّقَوا وَّأَحْسَنُوا ۗ وَاللّٰه يُحِبُّ الْمُحْسِنِينَ ﴿٩٣﴾﴾ (المائدہ:93) ’’جو لوگ ایمان لائے اور نیک کام کرتے رہے ان پر ان چیزوں کا کچھ گناہ نہیں جو وہ کھا چکے جبکہ انہوں نے پرہیز کیا اور ایمان لائے اور نیک کام کیے، پھر پرہیز کیا اور ایمان لائے، پھر پرہیز کیا اور نیکوکاری کی اور اللہ نیکوکاروں کو دوست رکھتا ہے۔‘‘ اس آیت مبارکہ کی ظاہری عبارت سے یہ مفہوم مترشح ہوتا ہے کہ ایماندار، نیک اور تقویٰ شعار لوگوں پر کھانے پینے کی کوئی پابندی نہیں ہے، لیکن یہ مفہوم خلافِ شرع ہے۔ اس لیے کہ شریعت نے حلال و حرام کی حدود و قیود مقرر کر دی ہیں، ان سے کسی کو مفر نہیں، یہاں شانِ نزول کی معرفت سے آیتِ مبارکہ کا صحیح مفہوم متعین ہوتا ہے۔ [1] اس کے سبب نزول سے متعلق سیدنا انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ جس روز شراب حرام کی گئی ہیں، اس دن سیدنا ابو طلحہ رضی اللہ عنہ کے گھر میں شراب پلا رہا تھا اور شراب صرف انگور، کچی اور پکی ہوئی کھجوروں سے کشید کیا ہوا شیرہ تھا، اسی اثناء میں ایک منادی نے آواز لگائی، سیدنا ابو طلحہ رضی اللہ عنہ نے مجھے کہا: جاؤ نکل کر دیکھو، میں نے دیکھا تو منادی اعلان پکار رہا تھا: سن لو! شراب حرام کی جا چکی ہے بس اس کے بعد شراب مدینہ کی گلیوں میں بہہ پڑی۔ مجھے سیدنا ابو طلحہ رضی اللہ عنہ نے کہا: تم بھی باہر جا کر اسے بہا دو، سو میں نے بہا دی۔ صحابہ نے کہا
Flag Counter