Maktaba Wahhabi

158 - 250
4۔ احوالِ قیامت، صفتِ جنت و جہنم 5۔ تاریخِ اممِ ماضیہ و قصص الانبیاء 6۔ احوالِ مستقبل، ملاحم و فتن 7۔ مخصوص عبادت پر مخصوص اجروثواب 8۔ مخصوص گناہ پر مخصوص وعید و عذاب 9۔ دیگر امور غیب 10۔ اسبابِ نزول طحاوی، ابن مردویہ، بیہقی اور ابن عبدالبر ایسے کبار ائمہ کا یہی مؤقف ہے۔[1] امام ابن القیم رحمہ اللہ نے اس طرح کی روایات کی یہ توجیہہ پیش کی ہے کہ جس طرح صحابہ کرام کبھی باللفظ حدیثِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم بیان کرتے ہیں اور کبھی بالمعنی، اسی طرح تفسیر قرآن بھی صحابہ بعض دفعہ باللفظ نقل فرماتے ہیں اور بسا اوقات بالمعنی۔ [2] مرفوع حکمی کی مثالیں (1) سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ: ﴿ لَقَدْ رَأَىٰ مِنْ آيَاتِ رَبِّهِ الْكُبْرَىٰ ﴿١٨﴾﴾ (النجم:18) ’’انہوں نے اپنے پروردگار (کی قدرت) کی کتنی ہی بڑی بڑی نشانیاں دیکھیں‘‘ کی تفسیر میں فرماتے ہیں: ’’ رأي رفرفا أخضر قد سد الأفق‘‘ آپ نے سبز پر دیکھے جو اُفق کو ڈھانپے ہوئے تھے۔ [3] (2) سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ: ﴿ فَكَانَ قَابَ قَوْسَيْنِ أَوْ أَدْنَىٰ ﴿٩﴾﴾ (النجم:9) ’’تو دو کمان کے فاصلے پر یا اس سے بھی کم۔‘‘ کی تفسیر میں فرماتے ہیں: ’’ رأي جبريل له ستمائة جناح‘‘[4]آپ نے جبریل کو چھ سو (600) پروں میں دیکھا۔
Flag Counter