Maktaba Wahhabi

202 - 250
رَأيٌ  رُوْيَةٌ  رِءيَةٌ   رَاءَةٌ  رَأيَةٌ  رِئيَانٌ  اس کی جمع کے لیے بھی چھے اوزان مستعمل ہیں: [1] آرَاءٌ  أرءَاءٌ  أَريٌ   رُيٌ  رِيٌّ  رَئِيٌّ  امام لغت فیروز آبادی لکھتے ہیں: ’’الرؤية: النظر بالعين والقلب‘‘ [2] ’’آنکھ اور دل سے کسی چیز کو دیکھنا رؤیت کہلاتا ہے۔‘‘ یعنی ظاہری مشاہدہ کے لیے بھی لفظ ’’رؤیت‘‘ مستعمل ہے اور قلبی مشاہدہ کے لیے بھی۔ نیز لکھتے ہیں: ’’الرأي الاعتقاد‘‘ عقیدہ و نظریہ کو رائے کہتے ہیں۔ [3] خواب میں کسی چیز کے مشاہدے کو ’’رؤيا‘‘ کہتے ہیں، جس میں انسان اپنے چہرے کا مشاہدہ کرے اسے ’’مِرْءَاةٌ‘‘ (آئینہ) کہتے ہیں۔ [4] گویا لغوی طور پر رائے میں مندرجہ ذیل معانی مضمر ہیں: 1۔ مشاہدہ 2۔ غوروفکر 3۔ نظریہ و عقیدہ رائے کا اصطلاحی مفہوم امام راغب اصفہانی لکھتے ہیں: ’’هُوَ اعْتِقادُ النَّفْسِ أَحَد النَّقِيضَيْن عَن غلبةِ الظنِّ‘‘ [5] ’’دو متناقض چیزوں میں غوروفکر کرنے کے بعد غلبہ ظن کی بنیاد پر جب نفسِ انسانی میں کوئی نظریہ قائم ہو جائے تو اسے ’’رائے‘‘ کہتے ہیں۔‘‘ امام ابن القیم رحمہ اللہ لکھتے ہیں: ’ ما يراه القلب بعد فكر وتأمل، وطلب لمعرفة وجه الصواب، مما تعارض فيه الأمارات‘‘ [6]
Flag Counter