Maktaba Wahhabi

54 - 250
رجوع کرنا سب سے بہتر اور باعتبار انجام سب سے اچھا رویہ ہے۔ (4) تأویل بمعنی خوابوں کی تعبیر سورہ یوسف کی متعدد آیات میں لفظ تاویل خوابوں کی تعبیر کے لیے مستعمل ہے۔ [1] تجزیہ راقم کے نزدیک لفظ ’’تاویل‘‘ کا ترجمہ و تفسیر کرتے ہوئے مترجمین و مفسرینِ قرآن نے مختلف الفاظ استعمال کیے ہیں۔ کہیں تاویل کا معنی تعبیر ہے، کہیں تفسیر و تشریح، کہیں نتیجہ و انجام اور کہیں پر توجیہ لیکن اگر بنظر غائر دیکھا جائے تو لفظ تاویل بنیادی طور پر قرآن مجید میں تفسیر و تشریح کے معنی میں مستعمل ہے۔ اگر وہ تفسیر واقعہ کے مطابق ہے تو اسے ہم حقیقی مفہوم کہہ لیتے ہیں، اگر وہ کسی خواب کی تشریح ہے تو اسے ہم تعبیر کہہ لیتے ہیں، اگر وہ تفسیر حقیقت کے برعکس ہے تو اسے ہم تحریف کہتے ہیں، بنیادی معنیٰ بہرحال تفسیر و تشریح ہی قرار پاتا ہے۔ لفظ تأویل کا احادیث میں استعمال احادیث میں تاویل کا لفظ درج ذیل معانی میں مستعمل ہے۔ (1) تأویل بمعنی تفسیر سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ نے فرمایا: ’’میں سویا ہوا تھا کہ میرے پاس دودھ کا پیالہ لایا گیا، میں نے خوب پیا، پھر میں نے بچا ہوا عمر بن الخطاب (رضی اللہ عنہ) کو دے دیا۔‘‘ انہوں نے پوچھا: ’’ فَما أوَّلْتَهُ يا رَسولَ اللَّهِ؟ قالَ: العِلْمَ‘‘ یا رسول اللہ! آپ نے اس کی کیا تعبیر فرمائی؟ آپ نے فرمایا: ’’علم‘‘ یہاں تاویل بمعنی تعبیر مستعمل ہے۔ [2]
Flag Counter