Maktaba Wahhabi

241 - 250
انداز میں کشید کرتے ہیں ۔۔ جیسے شاید ان کے استنباطات سے قرآن کی عظمت میں اضافہ ہو رہا ہو۔ لاریب قرآن مجید اپنے موضوع پر خود ایک کامل دستاویز ہے، اس کا موضوع ان تمام علوم سے کہیں عظیم تر ہے۔‘‘ سید قطب نے اس موضوع پر مزید تبصرہ کرتے ہوئے اس اندازِ فکر کے تین بنیادی نقصانات بتائے ہیں: (1) سب سے پہلا نقصان یہ ہے کہ اس سے احساس کمتری پیدا ہوتا ہے اور بعض لوگ یہ محسوس کرتے ہیں کہ اصل چیز موجودہ سائنس ہے اور قرآن مجید اس کے تابع جبکہ حقیقت میں قرآن مجید کا اپنا مستقل موضوع ہے اور اس موضوع پر یہ کتاب ہدایت حتمی، قطعی اور یقینی حقائق پر مشتمل ہے، اس کے برعکس سائنسی موضوعات حتمی نہیں ہیں۔ (2) اس کا دوسرا بڑا نقصان یہ ہے کہ قرآن مجید کے مقاصد نزول اور اس کے اہداف نظروں سے اوجھل ہو جاتے ہیں۔ (3) تیسرا بڑا نقصان یہ ہے کہ اس طرزفکر کے حامل لوگ بسا اوقات نصوص قرآن میں تکلف و تاویل کے مرتکب ہوتے ہیں۔ [1] ایسے لوگ تفسیر قرآن کو اپنی مرضی کے مطابق بنانے کے لیے تین حربے استعمال کرتے ہیں: پہلا حربہ: الفاظ قرآن کے اصل مفہوم کو سلب کرنا ایسے اہل زیغ و ضلال کا پہلا طریقہ واردات یہ ہوتا ہے کہ قرآن مجید کا معلوم اور طے شدہ مفہوم چونکہ ان کے خودساختہ عقیدے و نظریے کے مطابق نہیں ہوتا، لہٰذا وہ الفاظ قرآن کی اصل روح ہی کھینچنے کی کوشش کرتے ہیں تاکہ الفاظِ قرآن سے ان کے مزعومہ باطل نظریےپر کوئی زد نہ آنے پائے۔
Flag Counter