Maktaba Wahhabi

138 - 250
بالکل یہی مضمون کئی احادیث میں وارد ہے، جس سے صاف پتہ چلتا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مختلف مقامات پر قرآن مجید کے اس مضمون کو صحابہ کے سامنے مختلف اسالیب میں بیان فرمایا۔ سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا: سب سے بڑا گناہ کیا ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’یہ کہ تو اپنے خالق کا شریک ٹھہرائے۔‘‘ سائل نے کہا: اس کے بعد کون سا گناہ سب سے بڑا ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’یہ کہ تو اپنی اولاد کو اس بنیاد پر قتل کرے کہ وہ تیرے ساتھ کھائے گی۔‘‘ سائل نے پوچھا: اس کے بعد کون سا گناہ سب سے بڑا ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’یہ کہ تو اپنے پڑوسی کی بیوی سے زنا کرے۔‘‘ سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں: اس کے مصداق اللہ تعالیٰ کی نازل کردہ یہ آیت ہے: ﴿ وَالَّذِينَ لَا يَدْعُونَ مَعَ اللّٰه إِلَـٰهًا آخَرَ﴾ ’’اور وہ جو اللہ کے ساتھ کسی اور معبود کو نہیں پکارتے۔‘‘ [1] سیدنا سلمہ بن قیس رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خطبہ حجۃ الوداع میں فرمایا: ((ألَا إنَّما هُنَّ أربَعٌ: فما أنا بأشَحَّ عليهِنَّ مِنِّي إذْ سمِعتُهُنَّ مِن رَسولِ اللّٰه صلَّى اللّٰه عليه وسلَّمَ” ألَّا تُشرِكوا باللّٰه شَيئًا، ولا تَقتُلوا النَّفسَ التي حرَّمَ اللّٰه إلَّا بالحَقِّ، ولا تَزنُوا، ولا تَسرِقوا “)) [2] ’’سنو! یہ صرف چار باتیں ہیں: ’’صحابی کہتے ہیں: جب سے میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ چار باتیں سنی ہیں، مجھے ان سے زیادہ کسی کی فکر نہیں۔
Flag Counter