Maktaba Wahhabi

71 - 276
نبیٔ مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((إِنَّمَابُعِثْتُ لأُتَمِّمَ مَكَارِمَ الأَخْلاقِ)) ’’مجھے تو صرف اعلیٰ اخلاق کی تکمیل کے لیے بھیجا گیا ہے۔‘‘[1] یہ تمھارے رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاق ہیں،انھیں اپنانا ہر مسلمان کے لیے ضروری ہے تاکہ وہ اللہ اوراس کے رسول سے سچی محبت کرنے والا بن سکے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿لَّقَدْ كَانَ لَكُمْ فِي رَسُولِ اللّٰهِ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ﴾ ’’یقینا تمھارے لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میں بہترین نمونہ موجود ہے۔‘‘[2] یہ بات خوب اچھی طرح سمجھ لیں کہ اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول سے سچی محبت کا تقاضا ہے کہ قرآن مجید اور صحیح احادیث رسول پر عمل کیا جائے،ان کو اپنا حاکم تسلیم کیا جائے۔ جس توحید کی طرف آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دعوت دی اس سے پیار کیا جائے،عملی زندگی میں اس کو اپنایا جائے اور کسی کے فیصلے یا بات کو اللہ اور اس کے رسول پر مقدم نہ کیا جائے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تُقَدِّمُوا بَيْنَ يَدَيِ اللّٰهِ وَرَسُولِهِ ۖ وَاتَّقُوا اللّٰهَ ۚ إِنَّ اللّٰهَ سَمِيعٌ عَلِيمٌ﴾ ’’اے ایمان والو! اللہ اور اس کے رسول سے آگے نہ بڑھو اور اللہ سے ڈرتے رہا کرو،یقینا اللہ سننے والا،جاننے والا ہے۔‘‘[3] رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ محبت وپیار کی علامات میں سے ہے کہ اس توحید سے محبت ہو جس کی طرف آپ صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کو بلاتے رہے،عملی زندگی میں اس کے تقاضے پورے کیے جائیں،توحید کی دعوت دینے والوں سے محبت کی جائے اور برے القاب کے ساتھ ان کا
Flag Counter