Maktaba Wahhabi

153 - 276
نہیں،اور بہترین اخلاق کی طرف میری راہنمائی فرما۔ تیرے سوا اچھے اخلاق کی طرف رہنمائی کرنے والا کوئی نہیں اور برے اخلاق سے مجھے بچا،تیرے سوا برے اخلاق سے بچانے والا کوئی نہیں۔‘‘[1] ( آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز کے اختتام پر یہ دعائیں مانگتے تھے: ((اللهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ عَذَابِ جَهَنَّمَ،وَمِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ،وَمِنْ فِتْنَةِ الْمَحْيَا وَالْمَمَاتِ،وَمِنْ شَرِّ فِتْنَةِ الْمَسِيحِ الدَّجَّالِ)) ’’اے اللہ! میں عذابِ جہنم،عذابِ قبر،موت و حیات کے فتنے اور مسیح دجال کے شر سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔‘‘[2] ((اللهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ مَا عَمِلْتُ،وَمِنْ شَرِّ مَا لَمْ أَعْمَلْ)) ’’اے اللہ! میں نے جو اعمال کیے ہیں ان کے شر سے اور جو اعمال نہیں کیے ان کے شر سے بھی تیری پناہ چاہتا ہوں۔‘‘[3] مریض کے لیے نماز کی فرضیت مسلمان بھائیو! بیماری کی حالت میں بھی نماز مت چھوڑو کیونکہ نماز اس حالت میں بھی فرض ہے۔ اللہ تعالیٰ نے تو مجاہدین پر جنگ کے دوران میں بھی نماز فرض قرار دی ہے۔ اور آپ کو یہ بھی معلوم ہونا چاہیے کہ بیمار شخص کے لیے نماز دلی سکون کا باعث ہے جو اسے جلد
Flag Counter