Maktaba Wahhabi

70 - 276
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((لَا يُؤْمِنُ أَحَدُكُمْ حَتَّى أَكُونَ أَحَبَّ إِلَيْهِ مِنْ وَلَدِهِ وَوَالِدِهِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ)) ’’تم میں سے کوئی شخص اس وقت تک مومن نہیں ہوسکتا جب تک کہ میں اسے اس کے والد،اولاد اور تمام لوگوں سے زیادہ محبوب نہ ہو جاؤں۔‘‘[1] اللہ تعالیٰ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں شجاعت وبہادری،جودوسخا اور دیگر اعلیٰ قسم کے اخلاق بدرجہ اتم موجود تھے۔ اگر کوئی شخص آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اچانک دیکھتا تو مرعوب ہو جاتا،میل جول رکھتا تو محبت کرنے لگ جاتا،آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ تعالیٰ کے پیغامات لوگوں تک پہنچا دیے،امت کی خیر خواہی کی،ان کے درمیان اتفاق پیدا کیا اور اپنے صحابہ کو ساتھ لے کر ان کے ٹھوس عقیدہ توحید کے ذریعے سے لوگوں کے دلوں کو اس طرح فتح کیا،جیسے انھوں نے جہاد کے ذریعے سے بہت سے علاقوں کو فتح کیا تھا تاکہ لوگ بندوں کی بندگی سے نکل کر جہانوں کے رب کی بندگی کی طرف آ جائیں۔ صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم نے یہ کامل دین ہم تک پہنچایاجو بدعات و خرافات سے پاک ہے،اس میں کمی یا زیادتی کی قطعًا کوئی گنجائش نہیں۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿الْيَوْمَ أَكْمَلْتُ لَكُمْ دِينَكُمْ وَأَتْمَمْتُ عَلَيْكُمْ نِعْمَتِي وَرَضِيتُ لَكُمُ الْإِسْلَامَ دِينًا﴾ ’’آج میں نے تمھارا دین تمھارے لیے مکمل کر دیا اور اپنی نعمت تم پر پوری کر دی اور تمھارے لیے اسلام کو بطور دین پسند کیا۔‘‘[2]
Flag Counter