Maktaba Wahhabi

156 - 276
رکوع کے لیے آنکھوں کو تھوڑا لیکن سجدہ کے لیے زیادہ بند کر لے۔ بعض مریض جو انگلی سے اشارہ کرتے ہیں تو یہ صحیح نہیں ہے،کتاب و سنت اور اہل علم کے اقوال سے اس کی کوئی اصل معلوم نہیں ہو سکی۔ ( اگر سر یا آنکھ کے ساتھ اشارہ کی بھی طاقت نہ ہو تو دل میں نماز پڑھ لے،تکبیر کہے اور نماز شروع کردے اور رکوع،سجود،قیام اور قعود کی دل میں نیت کر لے۔ وَلِکُلِّ امْرِی ئٍ مَّا نَویٰ۔ ( مریض کے لیے بھی یہ ضروری ہے کہ نماز وقت پر ادا کرے اور مقدور بھر کوشش کر کے تمام واجبات کو پورا کرے۔ اگر ہر نماز کو وقت پر ادا کرنا اس کے لیے مشکل ہو تو ظہروعصر اور مغرب و عشاء کو جمع کر کے پڑھ لے اور جس طرح اس کے لیے آسانی ہو جمع تقدیم یا جمع تاخیر دونوں طرح جائز ہے لیکن فجر کی نماز تنہا پڑھی جائے گی،اسے کسی اگلی یا پچھلی نماز کے ساتھ جمع کرنا جائز نہیں۔ ( اگر مریض مسافر ہو اور اپنے شہر کے علاوہ کسی دوسرے شہر میں علاج کروا رہا ہو تو اسے نماز قصر پڑھنی چاہیے،چنانچہ چار رکعت والی نماز،دو رکعت پڑھے جیسا کہ ظہر،عصر اور عشاء کی نمازیں ہیں،اور یہ رخصت علاج مکمل ہونے کے بعد اپنے شہر واپس آنے تک ہے چاہے مدت علاج طویل ہو یا کم۔ نماز کی فضیلت اور ترکِ نماز کی وعید اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ﴿ وَالَّذِينَ هُمْ عَلَىٰ صَلَاتِهِمْ يُحَافِظُونَ﴿٣٤﴾ أُولَـٰئِكَ فِي جَنَّاتٍ مُّكْرَمُونَ﴾ ’’اور جو لوگ اپنی نمازوں کی حفاظت کرتے ہیں یہی لوگ جنتوں میں عزت و اکرام
Flag Counter