Maktaba Wahhabi

101 - 276
طواف کے دوران میں اللہ تعالیٰ نے کلام کرنا جائز قرار دیا ہے۔ اگر کوئی شخص (اس دوران میں) بات کرے تو اچھی کرے۔‘‘ [1] ( قرآن مجید کو چھونا اور اٹھانا: ائمۂ کرام ان دونوں کاموں کے حرام ہونے پر متفق ہیں۔ اور کسی صحابی سے اس کی مخالفت بھی ثابت نہیں۔ ( مسجد میں ٹھہرنا : جنبی پر مسجد میں ٹھہرنا حرام ہے اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَقْرَبُوا الصَّلَاةَ وَأَنتُمْ سُكَارَىٰ حَتَّىٰ تَعْلَمُوا مَا تَقُولُونَ وَلَا جُنُبًا إِلَّا عَابِرِي سَبِيلٍ حَتَّىٰ تَغْتَسِلُوا﴾ ’’اے ایمان والو! تم نشے کی حالت میں نماز کے قریب نہ جاؤ حتی کہ تمھیں معلوم ہوجائے کہ تم کیا کہتے ہو۔ اور نہ ہی جنابت کی حالت میں جب تک غسل نہ کر لو۔ہاں،اگر راہ چلتے گزر جانے والے ہوتو اور بات ہے۔‘‘[2] رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے فرمایا: ((ناوِلِينِي الخُمْرَةَ مِنَ المَسْجِدِ،قالَتْ: إنِّي حائِضٌ،فقالَ: إنَّ حَيْضَتَكِ ليسَتْ في يَدِكِ)) ’’مجھے مسجد سے چٹائی پکڑاؤ۔ انھوں نے کہا: میں حیض کی حالت میں ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : تمھارا حیض تمھارے ہاتھ میں نہیں ہے۔‘‘[3] حیض،نفاس اور استحاضہ ( حیض : حیض وہ طبعی خون ہے جو بالغہ عورت کے رحم سے بغیر کسی سبب کے معلوم دنوں میں
Flag Counter