Maktaba Wahhabi

248 - 276
( طواف و سعی کرتے،کنکریاں مارتے اور حجر اسود کو بوسہ دیتے ہوئے اپنے اردگرد کے لوگوں سے نرمی سے پیش آئیں۔ ( اللہ تعالیٰ کو چھوڑ کر مُردوں کو مت پکاریں،کیونکہ یہ ایسا شرک ہے جس سے حج اور دوسرے اعمال ضائع ہو جاتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿ لَئِنْ أَشْرَكْتَ لَيَحْبَطَنَّ عَمَلُكَ وَلَتَكُونَنَّ مِنَ الْخَاسِرِينَ﴾ ’’(اے نبی) اگر آپ نے بھی شرک کیا تو آپ کے اعمال برباد ہو جائیں گے اور آپ خسارہ پانے والوں میں شامل ہوجائیں گے۔‘‘[1] ممنوعات احرام اللہ تعالیٰ نے محرم (احرام باندھنے والے) پر چند چیزوں کی پابندی لگائی اور ان کو اس پر حرام قرار دیا ہے۔ وہ یہ ہیں: ( جماع اور اس کے اسباب،جیسے بیوی کا بوسہ لینا اور اسے شہوت سے چھونا وغیرہ۔ ( گناہوں کا ارتکاب جو حقیقت میں آدمی کو اللہ کی اطاعت و فرمانبرداری سے دور کردیتے ہیں۔ ( ساتھیوں اور ماتحت عملہ وغیرہ سے جھگڑنا۔ ان چیزوں کو حرام قرار دینے کی دلیل اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان ہے: ﴿فَمَن فَرَضَ فِيهِنَّ الْحَجَّ فَلَا رَفَثَ وَلَا فُسُوقَ وَلَا جِدَالَ فِي الْحَجِّ﴾ ’’جو شخص ان (مہینوں) میں حج کا عزم کرے،پھر حج کے دوران میں نہ جنسی چھیڑ چھاڑ جائز ہے،نہ بدکرداری اور نہ ہی لڑائی جھگڑا۔‘‘[2]
Flag Counter