Maktaba Wahhabi

91 - 276
طرح پیشاب کے چھینٹے پڑنے کا بھی امکان ہے۔ اگر انسان چھینٹوں سے بچ سکتا ہو تو کھڑے ہوکر پیشاب کرنے کا جواز ہے۔ ( پیشاب اور پاخانہ کی جگہوں سے نجاست کو پتھر یا کسی دوسری ایسی پاک چیز سے صاف کرنا ضروری ہے جو نجاست کو دور کرسکے (جیسے ٹشو پیپر یا رومال وغیرہ) یا پانی کے ساتھ صفائی کی جائے یا پھر دونوں کے ساتھ۔ ( دائیں ہاتھ کو گندگی سے بچانے کے لیے اس سے استنجا نہ کیا جائے۔ ( استنجا کرنے کے بعد ہاتھ کو زمین پر مل کر یا صابن سے دھو لیا جائے۔ ( پیشاب کے بعد وسوسے سے بچنے کے لیے اپنی شرمگاہ اور شلوار وغیرہ پر پانی کے چھینٹے مار لیے جائیں۔ ( بیت الخلا میں داخل ہوتے وقت بائیں پاؤں کو پہلے رکھا جائے اور باہر نکلتے وقت دایاں پاؤں پہلے نکالنا چاہیے۔ [1] وضو کیسے کیا جائے ؟ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا قُمْتُمْ إِلَى الصَّلَاةِ فَاغْسِلُوا وُجُوهَكُمْ وَأَيْدِيَكُمْ إِلَى الْمَرَافِقِ وَامْسَحُوا بِرُءُوسِكُمْ وَأَرْجُلَكُمْ إِلَى الْكَعْبَيْنِ﴾ ’’اے ایمان والو! جب تم نماز کے لیے کھڑے ہونے کا ارادہ کرو تو اپنے چہرے کو،اور اپنے ہاتھوں کو کہنیوں سمیت دھو لو،اپنے سروں کا مسح کرو اور اپنے پاؤں کو ٹخنوں سمیت دھو لو۔‘‘[2]
Flag Counter