مال کی وہ اقسام جن پر زکاۃ فرض ہے
زکاۃ چار قسم کی چیزوں پر فرض ہے:
(1) اناج اور پھل وغیرہ : اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا أَنفِقُوا مِن طَيِّبَاتِ مَا كَسَبْتُمْ وَمِمَّا أَخْرَجْنَا لَكُم مِّنَ الْأَرْضِ ۖ وَلَا تَيَمَّمُوا الْخَبِيثَ مِنْهُ تُنفِقُونَ وَلَسْتُم بِآخِذِيهِ إِلَّا أَن تُغْمِضُوا فِيهِ﴾
’’اے ایمان والو! جو پاکیزہ اور عمدہ مال تم کماتے ہو اور جو چیزیں (اناج) ہم تمھارے لیے زمین سے نکالتے ہیں ان میں سے (اللہ کی راہ میں) خرچ کرو اور خرچ کرتے ہوئے ایسا گھٹیا اور ردی مال دینے کا ارادہ نہ کرو کہ اگر وہی چیز کوئی شخص تمھیں دے تو تم ہرگز قبول نہ کرو،الّا یہ کہ تم چشم پوشی کر جاؤ۔‘‘[1]
اور اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
﴿ وَآتُوا حَقَّهُ يَوْمَ حَصَادِهِ﴾
’’اور جس دن (پھل توڑو اور کھیتی) کاٹو،تو اللہ کا حق بھی (اس میں سے) ادا کرو۔‘‘[2]
مال کا عظیم ترین حق زکاۃ ادا کرنا ہے،جیسا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((فِيمَا سَقَتْ السَّمَاءُ وَالْعُيُونُ أَوْ كَانَ عَثَرِيًّا الْعُشْرُ وَمَا سُقِيَ بِالنَّضْحِ نِصْفُ الْعُشْرِ))
’’اس پیداوار میں جسے آسمان (بارش) یا (قدرتی) چشمے سراب کریں یا وہ نمی والی
|