Maktaba Wahhabi

72 - 276
تذکرہ نہ کیا جائے۔ اے اللہ! ہمیں اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت و اتباع اور شفاعت نصیب فرما اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاق اپنانے کی توفیق عطا فرما۔ رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاق کا نمونہ آپ کا اخلاق قرآن کے سانچے میں ڈھلا ہوا تھا۔ آپ کی ناراضی اور خوشی قرآن کے تابع تھی،اپنی ذات کے لیے انتقام لیتے نہ کسی سے ناراض ہوتے۔ لیکن اگر اللہ تعالیٰ کی حرمتوں کو پامال کیا جاتا تو اللہ تعالیٰ کی رضا کے لیے ناراض ہوتے اور غصہ میں آجاتے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم بات کے سب سے زیادہ سچے،بہت زیادہ وفادار،طبیعت کے نرم،رہن سہن میں باوقار،کنواری لڑکی سے زیادہ باحیا،آنکھوں کو جھکائے رکھنے والے اور غوروفکر سے دیکھنے والے تھے۔ فحش گوئی اور لعن طعن سے نا آشنا تھے۔ برائی کا بدلہ برائی سے نہ دیتے بلکہ معاف کردیتے اور درگزر فرماتے،سائل کو خالی واپس نہ کرتے،ضرورت پوری کردیتے یا اچھی اور نرم بات کر دیتے،دل اور طبیعت کے سخت نہ تھے،قطع کلامی سے پرہیز کرتے،غلط بات کرنے پر روک دیتے یا اٹھ کر چلے جاتے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پڑوسی کی حفاظت اور مہمان کی مہمان نوازی کرتے۔ آپ کا تمام وقت اللہ کی رضا کے لیے کام کرتے گزرتا یا ایسی مصروفیت میں جس کے بغیر گزارہ نہ ہوتا۔ نیک شگون پسند کرتے اور بدفالی سے نفرت کرتے۔ دو چیزوں میں اختیار دیا جاتا تو آپ آسان معاملہ پسند فرماتے،گناہ کی بات سے دور رہتے،مظلوم اور تنگ دست کی مدد کرکے خوشی محسوس کرتے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے ساتھیوں سے محبت کرتے اور مشورہ لیتے،ان کے حالات معلوم کرتے رہتے،کوئی بیمار ہوتا تو عیادت کرتے،غیر حاضر ہوتا تو بلا لیتے،فوت ہوجاتا تو دعائے مغفرت کرتے،معذرت قبول فرماتے،طاقتور اور کمزور کو آپ کے ہاں برابر حق ملتا،بات
Flag Counter