Maktaba Wahhabi

177 - 276
کی ٹھنڈک ہے۔‘‘[1] نماز استسقاء حدیث میں ہے: ((خَرَجَ النَّبِيُّ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى المُصَلَّى يَسْتَسْقِي وَاسْتَقْبَلَ القِبْلَةَ،فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ،وَقَلَبَ رِدَاءَهُ جَعَلَ اليَمِينَ عَلَى الشِّمَالِ)) ’’نبی ٔکریم صلی اللہ علیہ وسلم نماز استسقاء کے لیے باہر تشریف لے گئے وہاں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے قبلہ رو ہو کر دو رکعت نماز پڑھی اور اپنی چادر پلٹ دی،یعنی چادر کا دایاں حصہ بائیں طرف کر دیا۔‘‘[2] حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : ((أَنَّ عُمَرَ بْنَ الخَطَّابِ رَضِيَ اللّٰهُ عَنْهُ،كَانَ إِذَا قَحَطُوا اسْتَسْقَى بِالعَبَّاسِ بْنِ عَبْدِ المُطَّلِبِ،فَقَالَ: اللّٰهُ مَّ إِنَّا كُنَّا نَتَوَسَّلُ إِلَيْكَ بِنَبِيِّنَا فَتَسْقِينَا،وَإِنَّا نَتَوَسَّلُ إِلَيْكَ بِعَمِّ نَبِيِّنَا فَاسْقِنَا،قَالَ: فَيُسْقَوْنَ)) ’’حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کی یہ عادت تھی کہ جب لوگ قحط سالی میں مبتلا ہوتے تو حضرت عباس بن عبدالمطلب رضی اللہ عنہ سے دعائے استسقاء کی درخواست کرتے اور فرماتے،اے اللہ! پہلے ہم اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے (جب وہ زندہ تھے) دعائے استسقاء کی التجا کیا کرتے تھے تو تو بارش برساتا تھا اب (جب کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم فوت ہو چکے ہیں) ہم
Flag Counter