Maktaba Wahhabi

159 - 276
اور بچہ حتی کہ بالغ ہوجائے۔‘‘[1] جب بچہ اور بچی سات سال کے ہوجائیں تو والدین ان کو نماز کا حکم دیں اور نماز کا طریقہ سکھائیں۔جب دس سال کے ہوجائیں تو نماز چھوڑنے پر ان پر سختی کریں۔ اس کا فائدہ یہ ہوگا کہ جب وہ بالغ ہو جائیں گے تو نماز کے عادی بن چکے ہوں گے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((عَلِّمُوا أَوْلَادَكُمُ الصَّلَاةَ إِذَا بَلَغُوا سَبْعًا،وَاضْرِبُوهُمْ عَلَيْهَا إِذَا بَلَغُوا عَشْرًا،وَفَرِّقُوا بَيْنَهُمْ فِي الْمَضَاجِعِ)) ’’بچے سات سال کے ہوجائیں تو تم ان کو نماز سکھاؤ اور دس سال کی عمر میں اس (نماز میں کوتاہی کرنے) پر ان کی گوشمالی کرو اور ان کے بستر الگ الگ کردو۔‘‘[2] نماز جمعہ اور جماعت کی فرضیت نماز جمعہ اور جماعت درج ذیل دلائل کی بنا پر مردوں پر واجب ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا نُودِيَ لِلصَّلَاةِ مِن يَوْمِ الْجُمُعَةِ فَاسْعَوْا إِلَىٰ ذِكْرِ اللّٰهِ وَذَرُوا الْبَيْعَ ۚ ذَٰلِكُمْ خَيْرٌ لَّكُمْ إِن كُنتُمْ تَعْلَمُونَ﴾ ’’اے ایمان والو! جب جمعہ کے روز نماز کے لیے اذان دی جائے تو اللہ کی یاد (نماز) کے لیے جلدی کرو اور خرید و فروخت (دنیا کے کام) چھوڑ دو،اگر تم سمجھو تو یہ تمھارے حق میں بہتر ہے۔‘‘[3]
Flag Counter